Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

زیورات کی حفاظت اور صفائی کیسے کریں ؟‎

زیورات کو ہمیشہ الگ الگ ڈبوں میں رکھیں جو کناروں سے اور اندر سے نرم ہو ں . اس کی وجہ یہ ہے کہ زیور میں موجود ہر چیز مثلاً  جیم اسٹون  ، میٹل اور میٹل ایلائی کی مختلف ساخت اور بناوٹ ہوتی ہیں ۔  ان میں سے بعض بہت سخت ہوتے ہیں جبکہ بعض نرم  ۔ لہذا کسی ایک مٹیریل کی دوسرے پر خراش پڑنے کا خدشہ ہوتا ہے  ۔ سخت قسم کے مٹیریل نرم   زیورات کو خراب کرنے کا باعث بن سکتے ہیں ۔ خراش پڑ جانے کی صورت میں زیورات کو دوبارہ سے پالش کروانا پڑتا ہے جس کے نتیجے میں اس میں موجود دھات متاثر ہوتی ہے ۔
زیورات کی حفاظت کے لیے دوسری اہم بات یہ ہے کہ کسی بھی موقعے پر زیورات پہنتے وقت پرفیوم یا باڈی  اسپرے جیسی اشیاء کا استعمال زیورات پہننے سے پہلے کریں  ۔ کچھ قسم کے جیمز جیسا کہ کورل اور پرل وغیرہ پر پرفیوم گرنے کی صورت میں ان کے رنگ کے متاثر ہونے اور پتھر کے خراب ہونے کا خدشہ ہوتا ہے ۔
اسی طرح الٹراسونک  طریقے سے جیو لری کی صفائی کرتے ہوئے بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے  ۔ ورنہ  پریشر  پڑنے کے باعث  زیور میں  موجود پتھر کے ٹوٹنے یا اس  میں  کریک پڑنے کا خطرہ ہوتا ہے ۔   خاص طور پر چاندی کے زیورات کی صفائی میں بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ آکسیڈیشن کے نتیجے میں چاندی بھدی پڑ جاتی ہے   لہذا ایسا طریقہ کار اختیار کیا جائے جو اس کے رنگ کو متاثر نہ کرے  ۔ بعض کیمیکلز جیسے کہ امونیا اور الکوحل چاندی کے زیورات کو اس حد تک خراب کر سکتے ہیں کہ ان کا دوبارہ سے ٹھیک ہونا یا بننا ناممکن ہو جاتا ہے لہذا ضروری ہے کہ ایسے ڈٹرجنٹ کا انتخاب کیا جائے جو زیور میں موجود دھات اور پتھر کو متاثر نہ کرے مثلاً بیکنگ سوڈے کو پانی میں حل کرکے یا ٹوتھ پیسٹ کے استعمال کے ذریعے  زیورات  کوخراب ہونے  اور ان میں خراش  پڑنے سے بچایا جا سکتا ہے ۔ اس کے علاوہ   مارکیٹ میں زیورات کو صاف کرنے کے لیے مختلف اقسام کی پالش اور اسپرے  دستیاب ہیں لیکن پالش یا ا سپرے کا استعمال کرتے وقت  اس بات کا خیال رکھیں کہ اسے صرف دھات پر استعمال کریں اور جیم سٹون کو اسپرے  یا   کلینزنگ پیسٹ  سے محفوظ رکھیں ۔ زیورات  کو صاف کرنے کے لیے ہمیشہ نرم کپڑے کا استعمال کریں اور سپرے کرنے کے بعد اسے خشک ہونے کے لیے رکھ دیں ۔  ان تدابیر کو اختیار کرکے آپ اپنے زیورات کو نئے جیسا صاف اور چمکتا دمکتا بنا سکتے ہیں ۔ 
 

شیئر: