Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#شام _میں_بہتا_ہوا_خون

شام میں ہونے والی بمباری اور اسکے نتیجے میں ہلاکتوں پر پاکستانیوں نے بھی شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور لڑائی روکنے اور شامی مسئلہ حل کرنے کی اپیلیں کی ہیں۔ انکے ٹویٹ پڑھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ پتہ چلتا ہے کہ پاکستانی اپنے مسلمانوں کے دکھ سکھ میں ساتھ ہیں۔
مون خان لکھتی ہیں کہ شام میں کچھ دنوں میں ہی 500سے زائد عام شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔ جن میں سے 150سے زائد بچے ہیں۔ دنیا کیوں خاموش ہے۔ ہمارے لیڈر خاموش کیوں بیٹھے ہیں؟
مدیحہ اسلم ٹویٹ کرتی ہیں کہ شام میں صرف 5دن میں 500افراد مارے گئے۔ لاکھوں افراد کو کیا دھچکا لگا ؟ کوئی بڑا مرتا ہے تو پوری دنیا افسوس کرتی ہے یہ دہرا معیار کب تک؟
ایلان العصیمی نے ٹویٹ کیا کہ شام میں خون بہہ رہا ہے اور دنیا سو رہی ہے۔
ساقی لکھتے ہیں کہ 
”اگر آپ انسانیت کو محفوظ کرنا چاہتے ہیں۔ 
اگر آپ انسانیت کی خدمت کرنا چاہتے ہیں
اگر آ پ بنی نوع انسان کیلئے کام کرنا چاہتے ہیں تو شام کیلئے اٹھ کھڑے ہوں۔ 
شامی باشندوں کیلئے آواز اٹھائیں“۔
ہارون کا ٹویٹ ہے کہ پاکستان اور پاکستانی میڈیا سری دیوی کی موت پر بہت اداس ہے لیکن شام میں سیکڑوں ہلاکتوں پر خاموش ہے کہ دنیا میں خون مسلم انتہائی ارزاں ہے۔
سکینہ رضوی لکھتی ہیں کہ بشار الاسد مرنے اور زخمی ہونے والے بچوں کو کس طرح دیکھتے ہیں۔ ان میں ایک اونس بھی شرم نہیں کہ وہ ان بچوں کو اپنے ہی بچے خیال کرلیتے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

شیئر:

متعلقہ خبریں