Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نمک پاشی کو سائنسدانوں نے موسمی تبدیلیوں کا حل قرار دیدیا

نیویارک.... موسمی تبدیلی ایک عالمی مسئلہ بنی ہوئی ہے اور دنیا بھر کے سائنسدان اس مسئلے کے حل کیلئے مختلف تراکیب کی تلاش میں کوشاں ہیں۔ اب ایک امریکی سائنسدان اور ان کے ساتھیوں نے عالمی درجہ حرارت میں اضافہ اور وقتاً فوقتاً ہونے والی حیرت انگیز موسمی تبدیلیوں کا نیا حل پیش کیا ہے جو کافی عجوبہ لگتا ہے۔ تحقیقی رپورٹ تیار کرنے والی ٹیم کے نگراں یو ایس پلانیٹری سائنس انسٹی ٹیوٹ کے سینیئر ریسرچر رابرٹ نیلسن تھے جنکا اور انکے رفقائے کار کا کہنایہ ہے کہ اگر آسمان پر بڑے پیمانے پر” نمک پاشی“ کی جائے تو اس سے صورتحال پر قابو پایا جاسکتا ہے تاہم بیشتر سائندان رابرٹ کے اس حل کو مسئلے کا ثانوی حل قرار دے رہے ہیں کیونکہ اس مسئلے کے حل کی بنیاد جیو انجینیئر نگ پر رکھی گئی ہے جسے سردست حتمی نہیں کہا جاسکتا تاہم جن لوگوں نے یہ تجویز پیش کی ہے انکا کہناہے کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کی رفتار کم کرنے کیلئے کرہ ارض سے تقریباً11میل کی بلندی پر نمک کا چھڑکاﺅ کیا جانا چاہئے تب ہی مطلوبہ نتائج برآمد ہونگے کیونکہ نمک کے ذرات شمسی شعاعوں کو بالائے بالا ہی کسب کرلیں گے اور انکی حدت اپنی پوری شدت سے زمین تک نہیں پہنچ سکے گی۔ یہ عجیب و غریب نسخہ اسی نسخے سے ملتا جلتا ہے جس میں آتش فشاں پہاڑوں کے فشار کے ذریعے ٹھنڈک پہنچانے کی ترکیب بتائی گئی تھی۔ ابھی نئی تجویز پوری طرح عام بھی نہیں ہوئی تھی کہ اس کے خلاف کچھ سائنسی حلقوں نے آواز اٹھانا شروع کردی ہے ۔ معترضین نے خبردار کیا ہے کہ اس بے ہنگم اور واہیات نسخے پر عمل کیاگیا تو نہ صرف درجہ حرارت میں اضافہ ہوگا بلکہ اس کے نتیجے میں کرہ ارض یعنی پوری دنیا تباہ ہوکر رہ جائیگی۔

شیئر: