بہار: نوادا میں فرقہ وارانہ تشدد، پولیس کی فائرنگ،متعدد زخمی
پٹنہ۔۔۔۔بہار میں فرقہ وارانہ تشدد اورکشیدگی میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ نوادا ضلع میں مورتی توڑے جانے کے واقعہ کے بعد2فرقے آمنے سامنے آگئے اور ایک دوسرے پر پتھر اؤشروع کردیاجس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔پولیس نے شرپسندوں پر فائرنگ کرکے حالات کو کنٹرول کرنے میں کامیابی حاصل کرلی تاہم کشیدگی برقرارہے۔ علاقے میں پولیس کی کثیرتعدادتعینات کردی گئی ہے۔ مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے فرقہ وارانہ تشدد بھڑکانے اور ماحول خراب کرنے کا ذمہ دار کانگریس کے صدر راہول گاندھی کو قراردیا ۔واضح ہوکہ گزشتہ دنوں ہندوؤں کے مذہبی تہوارکے بعد تقریباً ایک ہفتے کے اندر 6اضلاع بھاگلپور، اورنگ آباد، سمستی پور ، مونگیر ، نالندہ اورنوادامیں فرقہ وارانہ تشدد کی آگ بھڑکی۔نالندہ میں 36،سمستی پور میں 50افراد گرفتار کئے گئے۔ مونگیر میں فائرنگ کے تبادلے میں تقریباً10افراد زخمی ہوئے جس کے بعد بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حکومت اور انتظامیہ پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ فسادیوں اور تشدد کی آگ بھڑکانے والوں کو بخشا نہیں جائیگا۔