سنگاپور.... سنگاپور کے ماہرین صحت نے کہا ہے مچھلی اور دیگر سمندری غذائیں کھانے سے وہ نقصان نہیں ہوتا جو سرخ گوشت کھانے سے ہوتا ہے۔ ڈیوک این یو ایس میڈیکل اسکول کے پروفیسر وون پوائے کوہ اور ان کے ساتھیوں نے لال گوشت اور مچھلی کھانے اور ٹائپ ٹو ذیابیطس کے درمیان تعلق پر تحقیق کے لئے 63 ہزار سے زائد افراد کا جائزہ لیا جن کی عمریں 45 سے 74 برس کے درمیان تھیں۔ وہ ان افراد کا 5 سال تک جائزہ لینے کے بعد اس نتیجہ پر پہنچے کہ سرخ گوشت اور مرغی کھانے والوں میں ذیابیطس کا خطرہ بلند تھا جبکہ مچھلی اور سمندری غذا کھانے والے افراد میں اس مرض کا حملہ بہت کم ہوا۔ ماہرین کے مطابق سرخ گوشت اگر معمول سے زیادہ کھایا جائے تو ذیابیطس کا خطرہ 23 فیصد اور اگر پولٹری مصنوعات مثلاً مرغی وغیرہ کھائی جائے تو اس سے ذیابیطس کا خطرہ 15 فیصد تک بڑھ جاتا ہے اور اگر مچھلی کھائی جائے تو یہ خطرہ ختم ہونا شروع ہوجاتا ہے۔ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ سرخ گوشت اور پولٹری میں موجود فولاد یا ہیم (آئرن) اس کیفیت کو بڑھاتا ہے جو آگے چل کر ٹائپ ٹو ذیابیطس کی وجہ بنتی ہے۔