Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گوگل امریکہ کی عسکری مدد نہ کرے،ملازمین کا مطالبہ

 لندن..... معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کے ہزاروں ملازمین نے ایک کھلے خط میں کمپنی سے استدعا کی ہے کہ وہ امریکی فوج کےلئے ایک خصوصی پروجیکٹ پر کام نہ کریں۔اس پروجیکٹ کا نام پروجیکٹ میون ہے اور اس کا مقصد آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی مدد سے ڈرون حملوں کے نشانے کو بہتر بنانا ہے۔ملازمین کو خدشہ ہے کہ اس سے گوگل کی ساخت کو ناقابلِ تلا فی نقصان پہنچے گا۔گوگل کے سی ای او سندر پچائی کے نام اس خط میں کہا گیا ہے کہ ہمارا ماننا ہے کہ گوگل کو جنگ کے کاروبار میں نہیں ہونا چاہیے۔اسی لئے ہم چاہتے ہیں کہ پروجیکٹ میون کو منسوخ کیا جائے اور گوگل واضح پالیسی کا اعلان اور اس پر عمل کرے کہ گوگل یا اس کے کوئی ٹھیکیدار جنگی ٹیکنالوجی تیار نہیں کرینگے۔ درجنوں سینیئر انجینیئروں‘ سمیت 3100 ملازمین کے دستخط والے اس خط کے بارے میں نیویارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ ا سٹاف پہلے ہی مینجمنٹ سے اس بارے میں خدشات ظاہر کر چکے تھے۔ دنیا بھر میں گوگل کے 88000 ملازمین ہیں۔گوگل کی کلاو¿ڈ بزنس کی سربراہ ڈائیں گرین نے اس خدشات کے ردِعمل میں ملازمین کو یقین دلایا تھا کہ یہ ٹیکنالوجی ہتھیار لانچ کرنے میں استعمال نہیں ہوگی اور نہ ہی ڈرون چلانے یا اڑانے میں استعمال ہوگی۔مگر اس خط پر دستخط کرنے والے ملازمین کا کہنا ہے کہ کمپنی اپنے صارفین کے اعتماد کو خطرے میں ڈال رہا ہے اور اپنی اخلاقی ذمہ داری کو نظر انداز کر رہا ہے۔خط میں لکھا گیا ہے کہ ’ہم اپنی اخلاقی ذمہ داری کسی تیسری پارٹی پر نہیں ڈال سکتے۔
 

شیئر: