مجلس پاکستان کے تحت مرزا محمد اسلم کے اعزاز میں الوداعی نشست
مجلس ان سے مشورے کی طلب گار ہوتی تھی، ان کی تجاویزانتہائی مفید بھی ثابت ہوتی تھیں، راناعبد الوؤف
* * * *
جاوید اقبال ۔ ریاض
مجلس پاکستان ریاض کے دیرینہ کارکن مرزا محمد اسلم کی مستقلاًپاکستان واپسی پر مجلس کے صدر انجینیئر رانا عبدالرؤف نے اپنی رہائش پر ان کے اعزاز میں الوداعی عشائیہ دیا۔ پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے ریاض میں مقیم عہدیداروں کے علاوہ عمائدین شہر کی ایک بڑی تعداد مدعوئین میں شامل تھی۔ غلام صابر اعوان کی تلاوت قرآن کریم کے بعد مجلس کے سابق صدر ڈاکٹر محمد آصف قریشی نے سورۃ الفاتحہ کی فضلیت اور اہل ایمان کی زندگیوں میں اسکی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔
تقریب کے ناظم رانا عمر فاروق خان نے اجتماع کی غرض و غایت بیان کرتے ہوئے مجلس پاکستان کے لیے مرزا محمد اسلم کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور واضح کیا کہ تنظیم کے اجتماعات کے دوران انتظامی امور میں انتہائی مستعدی اور ذمہ داری سے حصہ لیا کرتے تھے۔ بعد ازاں دیگر مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ شاہ وزیر ، امین تاجر ، خالد عمر ، محمد حبیب ، خالد اکرم رانا ، ڈاکٹر محمد ریاض چوہدری اور حافظ عبدالوحید فتح محمد نے مرزا محمد اسلم کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے ساتھ گزرے خوشگوار لمحات کا ذکر کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ مرزا محمد اسلم مجلس پاکستان کے انتہائی محنتی کارکن تھے جو ہمیشہ دوسروں کی بھلائی کا سوچتے تھے اور ان کی مدد کرنے کے لیے ہر وقت دستیاب ہوتے تھے۔
اپنے خطاب میں اعزازی مہمان مرزا محمد اسلم نے الوداعی عشائیے کے انعقاد پر مجلس پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے تنظیم کی خدمت کرنے کی مقدر بھر سعی کی تھی۔ مرزا محمد اسلم نے مملکت میں بسر کئے گئے وقت کو اپنی زندگی کا مبارک ترین حصہ قرار دیا اور کہا کہ یہ عرصہ ان کا حاصلِ زیست ہے۔
اپنے صدارتی کلمات میں انجینیئر رانا عبدالرؤف نے مرزا محمد اسلم کو مجلس پاکستان کا ایک بہترین رکن قرار دیا اور واضح کیا کہ انہوں نے تنظیم اور پاکستانی کمیونٹی کی خدمت ایک فریضے کے طور پر کی تھی۔ انہوں نے الوداع کہنے والی شخصیت کی علمی قابلیت کی بھی تعریف کی اور کہا کہ متعدد مقامات پر مجلس ان سے مشورے کی طلب گار ہوتی تھی اور ان کی دی گئی تجاویز تنظیم کے لیے انتہائی مفید بھی ثابت ہوتی تھیں۔ اس موقع پر مرزا محمد اسلم کو ان کی خدمات کے اعتراف میں نقدی کی صورت میں ہدیہ بھی پیش کیا گیا۔ مولانا محمد اویس قادری نے دعائے خیر کرائی جس کے بعد اجتماع اختتام پذیر ہوا۔