Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کب سے محصور ہے محبوبہ شہزادہ سلیم

ڈاکٹر سعید عبدالکریم بیبانی۔ جدہ
شوق تو بننے، سنورنے کا ہے مٹیاروں میں
چیزیں میک اپ کی ہیں دو نمبری بازاروں میں
ڈاکٹر اپنے ہی بیمار کو دل دے بیٹھا
خود ہوا یعنی وہ بیمار کے بیماروں میں
پھول پودوں میں کہاں آپ گھسی رہتی ہیں
کنکھجورے بھی ہوا کرتے ہیں پھلواروں میں
گارڈ ہی رکھ لے مجھے اپنی حفاظت کیلئے
میں جو یاروں میں نہیں ، رکھ لے رضاکاروں میں
کب سے محصور ہے محبوبہ شہزادہ سلیم
آو¿ دروازہ بنا دیتے ہیں دیواروں میں
اسکے ابا ہی نہیں، بھائی بھی گھر ہوتے ہیں
چھٹی کا دن ہے، یہی سقم ہے اتواروں میں
مچھروں کو کھلی آزادی ہے، کچھ روک نہیں
کاٹتے پھرتے ہیں، گھس جاتے ہیں شلواروں میں
کام سورج کا ہے کیا، ایک گرہستن بولی
یہ دھلے کپڑے سکھاتا ہے جو ہوں تاروں میں
 

شیئر: