Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطری خاندان کے ساتھ کاروبار سے تعلق نہیں،نواز شریف

اسلام آباد...سابق وزیراعظم نواز شریف نے ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں منگل کو دوسرے دن بھی اپنا بیان قلمبند کرایا ۔انہوں نے کہا کہ قطری خاندان کے ساتھ کاروبار میں خود شریک نہیں رہا۔ احتساب عدالت نے نواز شریف سے 128 سوالات کے جواب طلب کر رکھے ہیں۔ انہوں نے 68 سوالات کے جواب پڑھ کر سنائے ۔ گزشتہ روز سابق وزیراعظم نے 55 سوالات کے جواب دئیے ۔سابق وزیراعظم نے قطری شہزادے کے خط، گلف اسٹیل ملز، کیپٹل ایف زیڈ ای سمیت دیگر اثاثوں سے متعلق پوچھے گئے سوالات کے جواب دئیے۔ نواز شریف نے قطری خطوط کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ خطوط کی تصدیق خود حمد بن جاسم نے سپریم کورٹ کو خط لکھ کر کی۔ وہ بیان دینے کو بھی تیار تھے لیکن جے آئی ٹی نے ان کا بیان ریکارڈ نہیں کیا۔ نوازشریف نے کہا کہ واجد ضیا کا سارا بیان رائے پر مبنی تھا جو جے آئی ٹی نے خود بنایا۔ جے آئی ٹی کی رائے قابل قبول شہادت نہیں ۔ واجد ضیاءکے اخذ کردہ نتائج بھی قابل قبول شہادت نہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ قطری خاندان کے ساتھ سرمایہ کاری اور ایون فیلڈ کی سیٹلمنٹ سے میرا کوئی تعلق نہیں۔ واجد ضیاءکے مطابق حمد بن جاسم میرے کہنے پر شامل تفتیش نہیں ہوئے جو بھونڈا الزام ہے ۔ واجد ضیاءنے کہا کہ جے آئی ٹی نے فیصلہ کیا کہ کسی کو بھی سوالنامہ نہیں بھیجا جائےگا۔ دوران جرح واجد ضیاءنے تسلیم کیا کہ جرمی فری مین کو سوالنامہ بھجوایا گیا۔ یہ بات ظاہر کرتی ہے کہ واجد ضیاءقابل اعتبار گواہ نہیں۔وہ ملزمان کو کیس میں ملوث کرنے کے لئے جعلسازی بھی کر سکتے تھے۔نواز شریف نے کہا کہ سب گواہ ہیں کہ واجد ضیاءکو مریم نواز نے ٹرسٹ ڈیڈ دیں۔وہ جانبدار، متعصب اور مجھ سے مخالفت رکھتے ہیں۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ گلف اسٹیل کے 80 فیصد شئیرز کی فروخت 1980 کے معاہدے میں کبھی شامل نہیں رہا۔ گلف اسٹیل مل کی فروخت اور ٹرانزیکشن سے کوئی  تعلق نہیں ۔ نواز شریف نے کہا کہ جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کے پیش کردہ موزیک فونسیکا کے 2012 کے خط کو پرائمری دستاویز نہیں کہا جاسکتا کیوں کہ یہ خط مروجہ قوانین کے تحت مصدقہ نہیں۔ واجد ضیاءکی دستاویز کا متن شہادت کے طور پر پڑھنا ملزم کے بنیادی حقوق کے خلاف ہے۔ ایک اور سوال پر نواز شریف نے کہا کہ یہ درست ہے کہ حسن اور حسین اس عدالت کی طرف سے اشتہاری قرار د ئیے گئے۔ ان کا اشتہاری قرار دیا جانا میرے خلاف استعمال نہیں کیا جاسکتا۔نواز شریف نے کہا کہ حسن اور حسین بالغ ہیں اور وہ اپنے عمل کے خود ذمہ دار ہیں۔
مزید پڑھیں:ایون فیلڈ ریفرنس،نواز شریف نے بیان ریکارڈ کرادیا

شیئر: