بجلی کے صارف پر کم از کم 500ریال انشورنس فیس مقرر
ریاض۔۔۔سعودی بجلی کمپنی صارفین کے خرچ پر میٹر نصب کرائے گی ۔ ہر صارف سے کم از کم 500ریال انشورنس فیس وصول کرے گی ۔ بجلی میٹر صارفین کے نام سے نصب کئے جائیں گے ۔ سعودی بجلی کمپنی آئندہ ہفتے سے تمام صارفین کو نجی کوائف درج کرانے کا پابند بنائے گی ۔ 6ماہ کے اندر اندر تمام صارفین کو کوائف کا اندراج کرانا ہو گا ۔ بجلی بل ادا نہ کرنے کی صورت میں کنکشن کاٹنے کا سلسلہ 2019ء سے شروع کر دیا جائے گا ۔ کمپنی کرایہ داروں (استفادہ کرنیوالوں )سے براہِ راست معاملہ کرے گی ۔ اگر کوئی صارف زیادہ طاقتور میٹر نصب کرائے گا تو اس سے فیس بھی اسی تناسب سے لی جائے گی ۔ کم از کم فیس 500ریال ہو گی ۔ بجلی کمپنی نے واضح کیا ہے کہ کیونکہ ہزاروں کرایہ دار مکان یا دکان یاتجارتی مرکز چھوڑ کر دوسری جگہ منتقل ہو جاتے ہیں اس وجہ سے کروڑوں ریال ادا نہیں ہو پاتے ۔ بجلی کمپنی کے ساتھ بل کی ادائیگی میں صارفین کی کھلواڑ بند کرنے کیلئے انشورنس فیس کا نظام متعارف کرایا جارہاہے۔ماضی میں مالکان اس کا خمیازہ بھگتتے رہے ہیں۔بجلی کمپنی کے عہدیداروں سے جب یہ دریافت کیا گیا کہ کیا بجلی کے استعما ل پر انشورنس کا نظام شرعی اور قانونی تقاضوں پر پورا اتر رہا ہے یا نہیں تو اس کے جواب میں انہوں نے یہ کہنے پر اکتفا کیا کہ بجلی انشورنس فیس کا معاملہ ویسا ہی ہے جیسا کہ کرایہ دار مکان یا دکان کے محفوظ استعمال کا یقین دلانے کیلئے ضمانتی رقم جمع کراتے ہیں۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ کوائف کے اندراج کے وقت عمارت کامالک یہ بیان دے گا کہ وہ نہیں بلکہ کرایہ دار عمارت سے استفادہ کر رہے ہیں ۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ سعودی شہریوں ، مقیم غیر ملکیوں ، وزٹ ویزوں پر آنیوالوں اور خلیجیوں سب کو کوائف کا اندراج کرانا پڑیگا ۔ اسی طرح سے کسی بھی مکان ، عمارت یا دکان کے مالک کو بھی اندراج کرانا ہو گا ۔ ایک سے زیادہ مالکان ، وارثوں اور انفرادی اداروں و کمپنیوں پر بھی یہ پابندی عائد ہوگی ۔اندراج آن لائن ہوگا۔اگر کسی صارف نے 6ماہ تک کوائف کا اندراج نہ کرایا تو 2019ء کے آغاز سے اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہو گی ممکن ہے اس کی بجلی سروس ختم کر دی جائے ۔ کوائف درج کرانے کیلئے قومی پتہ ، موبائل نمبر ، ای میل ایڈریس کا اندراج کرنا ہو گا ۔ مالک کو ملکیتی دستاویز منسلک کرنی ہو گی ۔ کرایہ دار کو کرایہ کا معاہدہ جمع کرانا ہو گا ۔ کمپنی کرائے کی مدت پر نظر رکھے گی ۔