Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شیلانگ میں چوتھے روز بھی پُرتشدد ہنگامہ، کرفیونافذ

شیلانگ۔۔۔۔شمال مشرقی ریاست میگھالیہ کے دارالحکومت شیلانگ میں گزشتہ 4دنوں سے فساد اور ہنگامہ جاری ہے۔ سکھ برادری کی چند خواتین کے ساتھ بس کنڈیکٹر کی بدسلوکی اورچھیڑخانی کے واقعہ پر سکھ برادری کے لوگوں نے احتجاج کیا تو مقامی لوگ بس کنڈیکٹر کی حمایت میں آگئے اورایک دوسرے پر پتھراؤ شروع کردیا۔اس دوران کھاسی برادری کے ایک شخص کے زخمی ہونے کی خبر کو موت کی افواہ میں تبدیل کرکے پھیلادی گئی جس پر کھاسی برادری کے لوگوں نے پنجابی بستی پر حملہ کردیا جس میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ حملہ آوروں نے گھروں پر پٹرول بم پھینکے اورپتھراؤ کیا۔گشتی سیکیورٹی فورس پر بھی پٹرول بموں سے حملے کئے گئے جس سے حالات کشیدہ ہوگئے اور مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا گیا۔ پر تشدد ہنگاموں اور آتشزنی کے واقعات کے بعد امن و امان برقرار رکھنے کیلئے کثیر تعداد میں سیکیورٹی فورس کے دستے فساد زدہ علاقوں میں تعینات کردیئے گئے ۔وزیر اعلیٰ کونراڈ کے سنگما نے کہا کہ یہ مخصوص برادری کے2فریقوں کی آپسی لڑائی کا نتیجہ ہے ، کوئی فرقہ وارانہ فساد نہیں۔انہوں نے کہا کہ بعض سماج دشمن قوتیں سیاسی فائدہ اٹھا نے کیلئے غیر ریاستی میڈیا کے ذریعے شیلانگ میں ہونیوالی جھڑپوں کو فرقہ واریت کا رنگ دینے کی کوشش کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں زیادہ تر گرفتار شدہ افراد کا تعلق ہلس ضلع سے ہے۔ ہنگامہ برپا کرنے اور امن و امان تہ وبالا کرنیوالوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائیگی۔
مزید پڑھیں:- - - - -’’دوست کام شروع کرو ورنہ تیجسوی تیار ہے‘‘،شتروگھن

شیئر: