Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امن لانا ہے تو فوج اور حکومت پر اعتماد رکھنا ہوگا،آصف غفور

راولپنڈی... آئی ایس پی آر کے سربراہ میجرجنرل آصف غفور نے امید ظاہر کی ہے کہ عام انتخابات بروقت ہونگے۔ فوج کا اس میں کوئی کردار نہیں ۔ الیکشن کمیشن نے بلایا تو آئین کے مطابق اپنا کردار ادا کرینگے۔خلائی مخلوق کہنے سمیت بہت سی تنقید کی گئی مگر ہم نے برداشت کیا۔پاکستان کے لئے برداشت کرتے رہینگے ۔ ہند مسلسل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے ۔ عام شہری ہندوستانی فائرنگ کا زیادہ نشانہ بنے ہیں تاہم دونوں ممالک جوہری طاقت ہیں اس لئے جنگ کے لئے کوئی جگہ نہیں ۔ سوشل میڈیا پر پاکستان اور پاک فوج مخالف اکاونٹس میں اضافہ ہوا ہے۔ الیکشن کا بروقت انعقاد الیکشن کمیشن کا کام ہے۔فوج تعاون کےلئے تیار ہے۔ امن لانا ہے تو فوج اور حکومت پر اعتماد رکھنا ہو گا۔ راولپنڈی میں پیر کو نیوز کانفرنس سے خطاب میں میجرجنرل آصف غفور نے کہاکہ ہند کی جانب سے 2018 میں 1577 سیز فائر کی خلاف ورزی کی گئی۔ ا نھوں نے کہا کہ دونوں ڈی جی ایم اوز کے درمیان ہفتہ وار ہاٹ لائن پر بات ہوتی ہے۔ پاکستان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا اور ہندکے ساتھ فائر بندی معاہدے کی مکمل پاسداری کرنا چاہتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ڈی جی ایم اوزنے جو اتفاق کیا تھا اس پرعمل کیا جائے۔ امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہند کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ کہاں جانا چاہ رہے ہیں کیونکہ ہم دونوں جوہری طاقت ہیں اور جنگ کے لئے کوئی جگہ نہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آ ر نے کہا کہ پاکستان سے زیادہ کسی کی خواہش نہیں کہ افغانستان میں امن قائم ہو۔انھوں نے کہا کہ پاکستان کے امر یکہ کے ساتھ تعلقات کشیدہ تھے لیکن پاکستان کا موقف تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ فوج نے عوام کی مدد سے لڑی ہے اور وہ کام کر دکھایا ہے جو دنیا کی کوئی بھی فورس نہیں کرسکتی تھی۔ میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ محفوظ سرحد پاکستان اور افغانستان کے حق میں ہے۔ اس حوالے سے افغانستان کے وفد کے ساتھ بہت مثبت بات چیت ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ افغان سرحد پرباڑ لگانے کے بعد سے سرحد پار سے فائرنگ کے 71 واقعات ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سیکھا ہے کہ سب سے پہلے پاکستان ہے اور ہم ہر وہ کام کریں گے جو پاکستان کے مفاد میں ہو۔ جنرل آصف غفور نے کہاکہ جنرل ر اسد درانی کے خلاف کورٹ آف انکوائری نے تحقیقات کا آغاز کردیا ۔ جنرل درانی نے کتاب کے حوالے سے فوج سے کسی بھی قسم کی این اوسی حاصل نہیں کی تھی۔ جنرل ر اسد درانی کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی گئی تھی۔ وہ اصغر خان کیس میں بھی ملوث ہیں۔انہوں نے کہا کہ کہ انہوں نے جن واقعات کا ذکر کیا وہ ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد کے ہیں۔ یونیفارم پہننے والا فرشتہ نہیں بن جاتا۔ فوجی ہو یا افسر، پاک فوج نے کبھی غلطی پر کسی کو معاف نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ بہت سے شواہد ہیں کہ کیسے دشمن قوتیں پشتون تحفظ موومنٹ یعنی پی ٹی ایم کو استعمال کر رہی ہیں اور وہ استعمال ہو رہے ہیں۔میجر جنرل آصف غفور نے پاک امر یکہ تعلقات میں کشیدگی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے سفارتی و فوجی امداد کی سطح پر بات چیت ہورہی ہے۔

شیئر: