گرم موسم بچوں کی تعلیمی کارکردگی پر اثر انداز ہوتا ہے
لندن..... کہتے ہیں کہ موسم کو معتدل رہنا چاہئے۔ حد سے زیادہ گرمی یا حد سے زیادہ سردی دونوں ہی مزاج اور صحت پر منفی اثرات کا سبب بنتے ہیں۔ اب اس حوالے سے موسم اور کارکردگی کا جو جائزہ سامنے آیا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ بچوں کی تعلیمی کارکردگی پر بھی موسم کا براہ راست اثر پڑتا ہے۔ سروے کے دوران پتہ چلا کہ گرم موسم میں بچے اپنی تعلیم پر زیادہ توجہ نہیں دے پاتے اور یہی حال زیادہ سردی کے دنوں میں رہتا ہے۔ سائنسدانوں کا کہناہے کہ اگر درجہ حرارت 21 سینٹی گریڈ تک پہنچ جائے یا اس سے زیادہ ہوجائے تو بچوں کے حاصل کردہ نتائج اور نمبروں میں ایک فیصد تک کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔ اس بار گرمی کی جو لہر برطانیہ میں آئی ہے اس نے برطانوی بچوں کی تعلیمی کارکردگی کو اچھا خاصا گھٹا دیا ہے۔سردی میں صورتحال یہ ہے کہ اگر کمرے میں ہیٹر نہ لگا ہو تو بھی بچے متاثر ہوتے ہیں اور گرمی میں انہیں لازمی طور پر کلاس روم میں ایئرکنڈیشن چاہئے۔ زیادہ گرمی پڑے تو ٹیچربھی ان کی تعلیم و تربیت پر زیادہ توجہ نہیں د ے پاتے۔ برطانیہ کے علاوہ امریکہ میں بھی موسم بچوں پر اثر اندازہورہا ہے۔ جنوبی امریکہ کے بچے زیادہ پریشان ہوتے ہیں جہاں گرمی 38ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتی ہے۔