Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میسی ! یہ بارسلونا نہیں ارجنٹائن ہے

 
ماسکو: لیونل میسی جب اپنی قومی ٹیم ارجنٹائن کی طرف سے کھیلتے ہیں تو انھیں غیر معمولی کھلاڑیوں کا نہیں بلکہ اوسط درجے کے کھلاڑیوں کا ساتھ حاصل ہوتا ہے۔ روس میں جاری فیفا ورلڈ کپ میں آئس لینڈ نے اپنے پہلے گروپ میں نہ صرف  اسٹار اسٹرائیکر لیونل میسی کو گول کرنے سے بلکہ ارجنٹائن کو فتح سے بھی دور رکھا۔ میچ میں آئس لینڈ کے گول کیپر کی شاندار کارکردگی کے باعث ارجنٹائن کی ٹیم صرف ایک گول ہی کرپائی۔ اسٹار کھلاڑی میسی کی پینالٹی کک میں ناکامی اور کھیل کے آخری لمحات میں فری کک پر گول نہ کر سکنے کے باعث میسی کے اپنی قومی ٹیم میں کارکردگی پر ایک بار پھر بحث چھڑ گئی ہے۔ میچ میں لیونل میسی پر اس لئے بھی دباو زیادہ تھا کیونکہ ان کے 33 سالہ حریف کرسٹیانو کی ٹیم نے نہ صرف خود سے بہتر فٹبال کھیلنے والی ٹیم اسپین سے میچ برابر کیا بلکہ اس میچ کی خاص بات کرسٹیانو رونالڈو کا آخری لمحات میں فری کک پر ناقابل یقین گول کرکے میچ کو برابر کرنا تھا۔ رونالڈو کی ہیٹ ٹرک کے بعد فٹبال مبصرین نے آئس لینڈ کی ٹیم کو تنبیہ کی تھی کہ میسی پر اب دباو ہے کہ وہ رونالڈو سے بہتر نہیں تو ان جیسی کارکردگی ضرور دکھائیں لیکن میسی ایک بار پھر اپنی قومی ٹیم کی طرف سے کھیلتے ہوئے سنبھلے ہوئے نظر نہیں آئے اور نہ صرف انھوں نے گول کرنے کے متعدد مواقع چھوڑے بلکہ پینلٹی مس کرنے کی صورت میں ایک یقینی گول بھی چھوڑا۔ اسپین کے خلاف کھیل کے آخری لمحات میں رونالڈو کی فری کک کو فٹبال کی تاریخ کی بہترین فری ککس میں شمار کیا جارہا ہے۔ہسپانوی کلب بارسلونا کی طرف سے جب میسی میدان میں اترتے ہیں تو ان کا ساتھ دنیائے فٹبال کے بہترین کھلاڑی لوئس سواریز اور نیمار ڈی سلوا دیتے ہیں۔ ایسے میں میسی کو گول اسکور کرنے میں زیادہ دقت نہیں ہوتی کیونکہ وہ دونوں کھلاڑی بھی میسی کے پائے کے ہیں۔ جب ارجنٹائن کے ساتھ میچ میں وہ اترے تو انھیں وہ سپورٹ حاصل نہیں تھی جو بارسلونا کی طرف سے ہوتی ہے۔ جب وہ ارجنٹائن کی طرف سے کھیلتے ہیں تو انھیں غیر معمولی کھلاڑیوں کا نہیں بلکہ اوسط درجے کے کھلاڑیوں کا ساتھ حاصل ہوتا ہے۔کہنے کو تو یہ ارجنٹائن کا پہلا میچ تھا لیکن فٹبال مبصرین کو فکر ہے کہ میسی مستقبل کے معرکے کیسے سرکریں گے۔ 

شیئر: