بچے کا نام رکھنے کیلئے ووٹنگ
ناگپور۔۔۔۔ حکومت سازی کیلئے عموماً ووٹنگ کرائی جاتی ہے تاکہ زیادہ ووٹ حاصل کرنے والی پارٹی اقتدار سنبھال سکے۔مہاراشٹر میں ایک جوڑے نے اپنے نوزائیدہ بچے کا نام رکھنے کیلئے اہل خاندان، دوستوں اور رشتے داروں کے مابین ووٹنگ کرائی۔گوندیا ضلع کے متھن اور مانسی بانگ نے 5اپریل کو پید ہونیوالے بچے کے نام پر حتمی فیصلہ کرنے کیلئے انوکھا طریقہ اپنایا۔رشتے داروں اور دوست و اقارب کی جانب سے پیش کئے گئے 3مختلف ناموں میں سے ایک کے انتخاب کیلئے 15جون کوووٹنگ کرائی۔ووٹنگ کرانے والے جوڑے کا کہنا ہے کہ ماہرین کے مطابق یہ بچہ بڑا ہوکر لیڈر بنے گا لہذا ہم نے اس کا نام تجویز کرنے کیلئے ووٹنگ کا فیصلہ کیا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ووٹنگ پروگرام میں سابق رکن پارلیمنٹ نانا پٹولے بھی شامل تھے جن کے استعفے کی وجہ سے 28مئی کو گوندیا میں ضمنی پارلیمانی انتخابات کرائے گئے تھے۔ بچے کے والد متھن نے بتایا کہ بچے کا 3نام یکچھ، یووان اور یوویکا رکھنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ ان ناموں سے ایک کا انتخاب ہمارے لئے مشکل ہورہا تھا۔باقاعدہ بیلٹ پیپر چھپوا کر ووٹنگ کرائی گئی۔ کل 192ووٹ پڑے جس میں ’’یووان ‘‘کو سب سے زیادہ ووٹ حاصل ہوئے۔ اس کے بعد بچے کا نام یووان رکھ دیا گیا۔ بچے کی چچی کا کہنا ہے کہ جس نام کا انتخاب میں نے کیا تھا، اسے سب سے زیادہ ووٹ ملے۔یہ پورے خاندان کیلئے یادگار اور تاریخی دن ہے۔