Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کمپنی کے گاہک!

سعو دی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الریاض“ کا اداریہ نذر قارئین 
ایک انٹرنیشنل ٹی وی اسٹیشن نے اپنی ویب سائٹ پر عجیب و غریب قصہ جاری کیا۔ صاف نظر آرہا ہے کہ ایک شخص کھڑا ہوا ہے۔ آج کل اس قسم کی حرکات عام ہوگئی ہیں۔ توجہ طلب امر یہ ہے کہ یہ من گھڑت قصہ سعودی شہر میں پیش آیا۔ اس قصے کے تمام کردار سعودی دکھائے گئے ہیں۔ انتہائی گھٹیا انداز میں قصے کی تفصیلات پیش کی گئیں۔ قصے کو حد سے زیادہ دلچسپ بنانے کیلئے جتنے طور طریقے استعمال کئے جاسکتے تھے کئے گئے۔ قصہ یہ تھا کہ ایک شخص نے اپنے بھائی کو صرف اس لئے قتل کردیا کیونکہ اس کے بھائی نے اس کی اس محبوبہ سے شادی کرلی جس سے وہ خود شادی کرنا چاہتا تھا۔ اس طرح کا واقعہ کبھی بھی کہیں بھی پیش آسکتا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ اس قسم کے واقعات بہت کم ہوتے ہیں۔ قصہ نگار نے اس میں اس قدر مرچ مصالحہ لگایا کہ قارئین حیرت زدہ رہ گئے۔ ایسا لگتا ہے کہ ایک انویسٹمنٹ کمپنی اپنی پیداوار کی تشہیر کیلئے مارکیٹنگ مہم چلا رہی ہے۔ ہر کمپنی کو اپنی مصنوعات کی تشہر کا حق ہے لیکن کوئی بھی کمپنی اس بات کی مجاز نہیں کہ وہ اپنے فائدے کیلئے کسی بھی ملک کے شہریوں کے نام ناحق استعمال کرے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ مذکورہ من گھڑت قصے کا پرچار کرنے والی کمپنی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا جائے اور یہ سمجھا دیا جائے کہ حرف کی حرمت ہوتی ہے۔ یہ کوئی خرید و فروخت والا سامان نہیں ہوتا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: