تمام کرپٹ عناصر کے خلاف بھی فیصلہ ہونا چاہئے،پاکستانی کمیونٹی
عدالتیں بلا تفریق فیصلے کر رہی ہیں،پانامہ لیکس میں جن کا ذکر کیا گیا سب کو عدالتی کٹہرے میں کھڑا کرکے قوم کی دولت کا حساب مانگنا چاہئے، ملاجلا رد عمل
ریاض/طائف ( ذکاءاللہ محسن/ابوعلی بڈانی)نیب کورٹ کی جانب سے ایون فیلڈ کیس کے فیصلے میں سابق وزیراعظم نوازشریف انکی بیٹی مریم نواز شریف اور کیپٹن صفدر کو سزا سنائے جانے کے حوالے سے اہلیان ریاض کی جانب سے مختلف تاثرات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ پیپلزپارٹی کے سنئیر رہنما محمد خالد رانا کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو یہ اختیاربالکل حاصل نہیں کہ وہ ووٹ لیکر قومی دولت کو لوٹ لیں،میں سمجھتا ہوں کہ جس کسی نے بھی قومی دولت کو لوٹا ہے قانون کو حرکت میں آکر اپنا راستہ بنانا چاہئے اور ان کا کڑا احتساب کرنا چاہئے اور سیاست دانوں کو بھی چاہئے کہ وہ عدالتوں کے فیصلوں کا احترام کریں اور اپنے بیانات کے ذریعے ملک میں انتشار کی فضا کو پیدا نہ کریں۔ نوجوان سیاسی کارکن وسیم ساجد نے فیصلے کو تاریخی کہتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کے بعد مسلم لیگ ن کا وجود تو رہے گا مگر اس میں وہ دم خم نہیں رہے گا جیسا پہلے ہوا کرتا تھا نوازشریف کی سیاست اقامہ کے فیصلے کے بعد ہی ختم ہوگئی تھی مگر اس فیصلے میں سب سے زیادہ متاثر مریم نواز ہوئی ہیں جن کا سیاسی سفر ابھی شروع ہی ہوا تھا۔ ذیشان قاضی کا کہنا تھا کہ آج نوازشریف کو مجھے کیوں نکالا کا بہتر طور پر جواب مل گیا۔ اس عدالتی فیصلے کے بعد امید کی وہ کرن ابھری ہے کہ جس سے عام پاکستانی کو بھی اس کا اندازہ ہونا شروع ہوا ہے کہ قانون صرف غریب کے لئے نہیں ،اب اس میں امیر طبقہ بھی آئے گا۔رانا کاشف رضا کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک عظیم ملک ہے اور پاکستانی عوام عظیم سپوت ہیں۔ جس جس نے اس عظیم قوم کا پیسہ لوٹا ان شا اللہ اب ان کے احتساب کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ عوام اب با شعور ہوچکے ہےںاور عدالتیں بلا تفریق فیصلے کر رہی ہیں۔ بخت شیر خان نے کہا کہ وہ نیب کی پوری انوسٹی گیشن ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں جنہوں نے اچھے طریقے سے کیس کو آگے بڑھایا اور آج شریف فیملی کو پوری قوم کے سامنے بے نقاب کر دیا۔پیپلزپارٹی کے سنئیر ترین رہنما محمد اصغر قریشی کا کہنا تھا کہ آج کا فیصلہ حقیقت پر مبنی ہے اور اس میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ شریف فیملی نے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا ہے اور کرپشن کرکے دولت کو دوسرے ممالک میں منتقل کیا ہے۔ریاض راٹھور کا کہنا تھا کہ وہ عدالتی فیصلے سے مطمئن ہیں اور اب اس احتساب کے عمل کو محض شریف فیملی تک محدود نہیں رکھنا چاہئے اس کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے پیپلزپارٹی اور دوسری جماعتوں کے علاوہ پانامہ لیکس میں جن جن کا ذکر کیا گیا ہے سب کو عدالتی کٹہرے میں کھڑا کرکے قوم کی دولت کا حساب مانگنا چاہئے۔ پاک سرزمین کے رہنما حنیف بابر نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل بھی آصف علی زرداری سمیت دیگر کے خلاف کرپشن کے فیصلے آتے رہے ہیں مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ قومی دولت کو واپس نہیں لایا جا سکا، اب کی بار بھی ایسا ہی ہوگا مگر عدالتوں کو اپنے فیصلوں کے حوالے سے قومی دولت کی واپسی کو بھی یقینی بنانے کے اقدامات کرنا ہونگے اور اسے یقینی بنانا ہوگا۔ وقار نسیم وامق کا کہنا تھا کہ یہ ایک تاریخ ساز فیصلہ ہے جو پاکستان میں سیاست اور حکومت کرنے کا نیا رخ متعین کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔طائف میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے نوازشریف کے خلاف فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ سیاسی اور تعصب سے بھرا ہے جو ناقابل قبول ہے۔ مسلم لیگ طائف کے صدر راجہ ظفر اقبال نے کہا کہ اس طرح کے فیصلے الیکشن رزلٹ پر اثرانداز نہیںہوسکتے ان شاءاللہ اس سے عوام میں مزید جذبہ بڑھے گا اور رزلٹ دشمنوں کی سوچ سے بھی زیادہ مسلم لیگ ن کوہی پڑے گا۔ چوہدری سرفراز نے کہا کہ اس طرح کا فیصلہ الیکشن سے چند دن قبل آنا جمہوری عمل میں رکاوٹ ڈالنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے۔ عمران بھٹی نے کہا کہ اس طرح کافیصلہ بغیرکسی ثبوت کے آنے سے نواز شریف عوامی ہیرو بن گئے ہیں اب ان کے گراف میں مزید اضافہ ہوگا۔ہم اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔ قیصر قریشی نے کہا کہ یہ فیصلہ بالکل صحیح ہے جس کی تائید کرتے ہیں۔