میکسویل کو اسپورٹس مین اسپرٹ کی خلاف ورزی پر ندامت
ہرارے:آسٹریلوی آل راونڈر گلین میکسویل نے فائنل میں شکست کے بعد پاکستانی کپتان سرفراز احمد سے ہاتھ نہ ملانے پر ندامت اور شرمساری کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو کچھ کیا وہ اسپورٹس مین اسپرٹ کے خلاف تھا اور میں اپنی حرکت پر نادم ہوں۔یاد رہے کہ میچ میں پاکستان کی شاندار کامیابی کے میکسویل نے شعیب ملک اور اپنے ساتھی فیلڈر کے ساتھ تو مصا فحہ کیا لیکن سرفراز احمد کی جانب سے ہاتھ بڑھانے کے باوجود انہیں نظر انداز کردیا ۔ پاکستانی کپتان سرفراز احمد ٹیم کی جانب سے ہدف حاصل کرنے کے بعد شعیب ملک اور آصف علی کو مبارکباد دینے کے لئے گراﺅنڈ میں داخل ہوئے تھے جہاں میچ کے اختتام پر روایتی انداز میں حریف کھلاڑیوں کے درمیان مصافحوں کا سلسلہ جاری تھا۔میکسویل کی اس حرکت پر اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اسی تنقید کے بعد اسے اپنی اس حرکت پر ندامت کا اظہار کرنا پڑا ۔سوشل میڈیا پر بعض افراد نے کہا ہے کہ آسٹریلوی کرکٹ بورڈ اپنے کھلاڑی کے خلاف کارروائی کرے ۔ جنوبی افریقہ میں بال ٹمپرنگ کے بعد میکسویل نے ٹیم اور بورڈ کو ایک اور تنازع میں ملوث کرنے کی کوشش کی ہے۔گزشتہ روز اپنے بیان میں میکسویل نے اعتراف کیا کہ میں نے جان بوجھ پاکستانی کپتان کو نظر انداز کیا اور مجھے ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا کیونکہ اس کا کوئی جواز نہیں تھا۔ آل راﺅنڈر نے کہا پاکستانی ٹیم اس فتح پر مبارکباد کی مستحق ہے اور فخر زمان اور شعیب ملک کو روکنا ہمارے ممکن نہیں رہا تھا ۔ میچ کے بعد میری جانب سے جس طرزعمل کا مظاہرہ کیا گیا وہ ہرگز ایک کھلاڑی کے شایان شان نہیں تھااور مجھے ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا ۔ میکسویل کے مطابق اب وہ ہوٹل میں سرفراز کو ڈھونڈ رہا ہے تاکہ اس سے ہاتھ ملا کر اسے فائنل میں فتح پر مبارکباد دے سکے۔ اس معاملے میں سرفراز کا جذباتی طرزعمل بھی کسی حد تک کارفرما نظرآتا ہے اوروہ حریف کھلاڑیوں کو ترکی بہ ترکی جواب دینے کی شہرت رکھتے ہیں۔ نیوزی لینڈ میں ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوران جب کیوی بیٹسمین مارٹن گپٹل نے گیند کی شکل تبدیل ہونے کی شکایت کی تھی تو اس معاملے پر بحث کے دوران سرفراز نے کسی لگی لپٹی کے بغیر گپٹل کو لتاڑا تھا اور انہیں مشہور گالی دی تھی۔