یوگی حکومت نے دریائے سرجو کے کنارے وضو کرنے اور نماز پڑھنے پر پابندی لگا دی
جمعرات 12 جولائی 2018 3:00
لکھنؤ- - - - آر ایس ایس کا ایک بڑا فتنہ ساز منصوبہ اجودھیا میں اس وقت ختم ہوگیا جب حکومت نے دریائے سرجو کے کنارے نماز پڑھنے کی اجازت دینے سے منع کردیا۔ آر ایس ایس کے مسلم امور سے متعلق انچارج اندریش کمار نے مسلم منچ کو ہدایت دی تھی کہ وہ جمعرات کو اجودھیا میں جمع ہوکر سرجو کے پانی سے وضو کریں اور دریا کے کنارے نماز ادا کرکے دعا کریں کہ رام مندر کی تعمیر جلد شروع ہوجائے۔ صبح سے ہی وہاں باہر سے آئے تقریباً ڈیڑھ ہزار افراد نے جو اپنے لباس( کرتا پائجامہ اورٹوپی)سے مسلم لگ رہے تھے لیکن جس طرح سے انھوں نے ایک قبرستان کے پاس جاکر نماز پڑھی اس سے صاف ظاہر ہورہا تھا کہ یہ سب پہلی بارنماز پڑھنے کی اداکاری کررہے ہیں۔اجودھیا کے مقامی عوام نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اس قسم کی نماز کی ہمیں نہ کوئی اطلاع تھی اور نہ ہم لوگوں کو اس کے بارے میں کچھ بتایا گیا۔ اس بھیڑ میں اجودھیا کا کوئی مسلمان شامل بھی نہیں تھا ۔یہ کہاں سے آئے تھے کسی کو کچھ پتہ نہیں۔ اس بھیڑ کو دیکھ کر جب ہندو تنظیموں کو پتہ چلا کہ یہاں نماز کا پروگرام ہے تو وہ سخت برہم ہوئے۔سنت سماج کے مہنت راجو داس نے فوراً ایک جلسہ طلب کیا اور انتظامیہ کو خبردار کیا کہ وہ اس قسم کی حرکت برداشت نہیںکریں گے ۔اجودھیا کی سر زمین پر ہم کسی کو نماز پڑھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ہندو تنظیموںکے اس تیور کے بعد ضلع انتظامیہ نے فوراً گھاٹ پر رکاوٹیں کھڑی کردیں اور کسی بھی مسلمان کو گھاٹوں پر جانے سے منع کردیا ۔ بعد میں انتظامیہ کے ایک ذمہ دار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ کا حکم جاری ہوا کہ سرجو پر وضو کرنے اور نماز پڑھنے نہ دی جائے۔