ممبئی ٹرین میں چوہا، وکیل کوملا 19ہزار روپے معاوضہ
ممبئی۔۔۔۔ممبئی ایرناکلم درنتو ایکسپریس ٹرین میں چوہے کی موجودگی کی شکایت کرنے والی وکیل کو عدالت نے 19ہزار روپے معاوضہ ادا کرنے کا حکم جاری کیا۔ بنچ نے ناقص سہولت فراہم کرنے کے الزام میں سینٹرل ریلوے کو ذمہ دار قراردیا۔بنچ نے کہا کہ لوگ بہترین سہولتوں کیلئے رقم ادا کرتے ہیں ،انہیں عمدہ اور معیاری خدمات فراہم کرنی چاہئے۔واضح ہو کہ ٹرین میں چوہے کی موجودگی کا شکایت ایڈوکیٹ شیتل کنکیا اور ان کی رشتے دار ہما کنکیا نے 2015ء میں ساؤتھ ممبئی کی ضلعی عدالت میںکی تھی۔ شکایت درج کراتے ہوئے بتایا کہ جب انہوں نے ٹرین میں چوہے کی موجودگی کی بات کی تو ٹرین انتظامیہ نے جواب دیا کہ یہ عام بات ہے اور اتنی بڑی ٹرین کی صفائی ستھرائی کیلئے اسٹاف کو 3دن ملتے ہیں۔شیتل نے ٹی ٹی کو بھی چوہے کے بارے میں تحریری شکایت پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے میں جو کھانا دیا گیا وہ بھی غیر معیاری تھاجس سے ان کی صحت خراب ہوگئی ۔ بیماری کی وجہ سے چھٹیاں ضائع ہوگئیں۔اس کی میڈیکل رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی گئی۔وکیل شیتل نے اپنے ٹکٹ کے پیسے اور ذہنی اذیت پہنچانے کا ذمہ دار ریلوے کو ٹھہراتے ہوئے معاوضے کا مطالبہ کیا۔ریلوے نے خاتون وکیل کی شکایتیں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹرینوں کی صفائی بروقت کی جاتی ہے۔ٹوائلٹ اور پانی کی فراہمی کی شکایت کو بھی غلط قراردیا۔بنچ نے ریلوے کی دلیلیں مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر تمام کام صحیح اور بروقت انجام دیئے گئے ہوتے تو انکے ریکارڈ بطور ثبوت کیوں نہیں پیش کئے گئے جبکہ شکایت کنندہ نے تمام ثبوت پیش کئے۔عدالت نے ریلوے کوہدایت دی کہ وہ متاثرہ خاتون کو 19ہزار روپے جرمانہ ادا کرے اور ہدایت کی کہ ٹرین کا انتظام احسن طریقے سے انجام دیں۔