80سال بعد بگھی پر نکلی دلت کی بارات
کاس گنج۔۔۔۔اتر پردیش کے ضلع کاس گنج کے نظام پور گاؤں میں پی اے سی اور پولیس کی حفاظت میں دلت نوجوان کی شادی کرائی گئی۔بتایا جاتا ہے کہ اس گاؤں میں تقریباً80سال بعدکسی دلت نوجوان کی بگھی پر بارات نکلی۔ہاتھرس کے 27سالہ دولہا سنجے جاٹو نے کہا کہ اونچی ذات کے لوگوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر گھوڑے پر کسی دلت کی بارات نکلی تو خیر نہیں۔گزشتہ 4دہائیوں سے نظام پور میں گاؤں میں دلتوں کی جانب سے گھوڑے بگھی پر بارات نکالنے کی وجہ سے ٹھاکروں نے ان پر حملہ کیا۔کاس گنج کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ دیویندر پرتاپ سنگھ نے بتایا کہ 6پولیس اسٹیشنوں سے350سے زائد پولیس اہلکار، اے ایس پی اور 2سرکل انسپکٹر شادی کے دوران دلت خاندان کی حفاظت پر مامور تھے۔جس راستے سے بارات گزررہی تھی وہاں کے مکانات کی چھتوں پر اسلحہ سے لیس پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ۔ ایڈیشنل ڈویژنل مجسٹریٹ راکیش کمار، ایس ڈی ایم دیویندر پرتاپ سنگھ اور نائب تحصیلدار کیرتی چودھری بھی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے شادی کے مقام پر موجود تھے۔ نظام پور گاؤں کے رہنے والے وجے کمار نے بتایا کہ ہم نے کبھی کسی بارات میں اتنا سخت سیکیورٹی بندوبست نہیں دیکھا۔ہاتھرس سے کاس گنج تک کا علاقہ پولیس چھاؤنی میں تبدیل ہوگیا تھا۔علاقے سے اونچی ذات کے لوگ کثیر تعداد میں سیکیورٹی اہلکاروں کو دیکھ کر گھروں سے باہر نہیں نکلے اور بیشتر دوسرے گاؤں چلے گئے تھے۔دلہن شیتل نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے شوہر کی کوششوں کی وجہ سے اس گاؤں میں صدیوں پرانی بھید بھاؤ کی روایت ٹوٹی۔