Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پرویز خٹک کے حلقے کا نتیجہ مقدمے کے فیصلے سے مشروط

اسلام آباد:  الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر سابق وزیر اعلیٰ کے پی کے اور ٹی آئی کے رہنما پرویز خٹک کے انتخابی حلقے کے نتیجے کا باضابطہ اعلان مقدمے کے فیصلے سے مشروط کردیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سردار رضا کی زیر سربراہی انتخابی مہم کے دوران مخالفین کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کے معاملے پر سماعت ہوئی۔ واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمن، پرویز خٹک اور سردار ایاز صادق پر انتخابی مہم کے دوران نامناسب الفاظ استعمال کرنے کا الزام ہے۔
سماعت کے دوران پرویز خٹک کی جانب سے بابر اعوان الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔ اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما شرمناک کام کرنے کے بعد بابر اعوان کو آگے کر دیتے ہیں، جس پر بابر اعوان مسکرانے لگے۔ ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنرنے بابر اعوان سے سوال کیا کہ پرویزخٹک نے پشتومیں تقریرکی کیا آپ نے سنی ہے ؟ وہ ہنسنے کی نہیں رونے کی بات ہے۔ چیف الیکشن کمشنرنے ہدایت کی کہ پرویزخٹک بیان حلفی جمع کروائیں، الیکشن میں نتیجہ کچھ بھی ہواس مقدمے کے فیصلہ سے مشروط ہوگا۔
سماعت کے دوران سردار ایاز صادق کے وکیل سے بات کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کو اپنے الفاظ پر ندامت تو ہونی چاہیے۔ دریں اثنا الیکشن کمیشن کے روبرومولانا فضل الرحمن کے وکیل کامران مرتضیٰ پیش نہ ہوسکے ۔
الیکشن کمیشن نے پرویز خٹک، ایاز صادق اور مولانا فضل الرحمن کے جواب مسترد کرتے ہوئے تینوں سیاسی رہنماؤں کو بیان حلفی جمع کرانے کا حکم دے دیا، آئندہ سماعت 9 اگست کو ہوگی۔

شیئر: