اسپورٹس اداروں میں الیکشن کے بعد تبدیلی کے امکانات
اسلام آباد: عام انتخابات کے نتیجے میں پاکستان میں اقتدار کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ پاکستان کرکٹ بورڈ سمیت ملک بھرکی اسپورٹس فیڈریشنز میںبھی نئے چہرے سامنے آئیں گے۔ اگرانتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جگہ کوئی اور جماعت کامیابی حاصل کرتی ہے تو روایت کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ، ہاکی فیڈریشن، پاکستان ٹینس فیڈریشن سمیت دیگر اداروں میں و ہی لوگ بڑے مناصب پر براجمان ہوں گے جو کامیاب جماعت کے قریب ہوں گے۔ بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد کھوکھر کو اچانک پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کا سربراہ مقرر کردیا گیا اور سابق اولمپیئن اختر رسول کو عہدہ چھوڑنا پڑا ۔ نجم سیٹھی کو اگست 2017 ءمیں چیئرمین پی سی بی مقرر کیا گیا۔ وہ اس سے قبل 2 مختلف اوقات میں عبوری طور پر بھی پی سی بی کے چیئرمین رہے۔سرفراز احمد کی زیر قیادت پاکستان کی ٹیم اچھے نتائج دے رہی ہے اور پاکستان سپر لیگ بھی ترقی کر رہی ہے لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ موجودہ چیئرمین نجم سیٹھی عہدے پر برقرار رہ سکیں گے۔ نجم سیٹھی نے عہدہ سنبھالنے کے صرف 3 ماہ کے اندر اسلام آباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے شکیل شیخ کو فائدہ پہنچانے کیلئے پی سی بی کے آئین میں تبدیلی کی۔جب ان سے پوچھا گیا کہ نئی حکومت اپنی پسند کا چیئرمین پی سی بی تعینات کرے گی تو انہوں نے کہا کہ اگر مجھے عام انتخابات کے بعد ہٹانے کی کوشش کی گئی تو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اس سلسلے میں مداخلت کرے گی۔