دورہ انگلینڈ ویرات کوہلی کی قیادت کا امتحان ہے
کولکتہ:ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سوربھ گنگولی نے کہا ہے کہ دورہ انگلینڈ کے دوران ویرات کوہلی کی بیٹنگ نہیں بلکہ ان کی قیادت کا امتحان ہے جو لوگ صرف ان سے اچھی بیٹنگ کی توقع لگائے ہوئے ہیں وہ غلطی پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت یہ فیصلہ کرے گا کہ کوہلی نے ٹیم کو کہاں چھوڑا ، صرف دورہ انگلینڈ میں ان کی بیٹنگ کو ہی سب کچھ نہ سمجھ لیا جائے، اگر وہ اچھا اسکور کرنے میں کامیاب رہے تو بہت عمدہ بات ہو گی لیکن کپتان کے طور پر ان کا اصل امتحان ٹیم کو آخری گیند تک لڑانا اور کامیابی حاصل کرنا ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ ان کے دور میں ٹیم نے کن بلندیوں کو چھوا ،رنز تو کرتے رہیں گے لیکن کپتان کو ہر شعبے میں آگے رہنا ہوتا ہے۔ ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں کے بارے میں گنگولی نے کہا کہ ویرات کوہلی کے بارے میں سب ہی بخوبی جانتے ہیں اور جس پائے کے کھلاڑی ہیں اس سے بھی دنیا واقف ہے۔مجھے ذاتی طور لوکیش راہول کی بیٹنگ زیادہ پسند ہے، لوکیش بہت اچھا بیٹسمین ہے اور ایسا کھلاڑی ہے جو ہر جگہ اور ہر فارمیٹ میں رنز بنا سکتا ہے ۔اسی طرح کلدیپ یادو بھی ایسا بولر ہے جو ٹیم کو بیرون ملک ٹیسٹ میچوں میں کامیابی دلانے کی اہلیت رکھتا ہے۔اسی طرح میری خواہش ہے کہ اجنکیا رہانے بھی اچھی کارکردگی دکھائے کیونکہ وہ بھی بڑا کرکٹر بننے کی صلاحیت رکھتا ہے۔یہ کوہلی کی قیادت کا بھی امتحان ہے کہ وہ رہانے جیسے کرکٹر کی صلاحیتوں کو جانچے اور اسے موقع دے تاکہ وہ ٹیم میں جگہ پکی کر سکے۔کوہلی اپنے کھلاڑیوں کی حمایت اور سر پرستی کرتے ہیں اور یہی خوبی مہندر سنگھ دھونی میں بھی تھی اور میں کہہ سکتا ہوں کہ یہ سلسلہ میری کپتانی کے دور میں شروع ہوا تھا کہ اچھے اور با صلاحیت کرکٹر کو کپتان کی تائید و حمایت چاہئے ہوتی ہے تاکہ مشکل وقت میں اسے سہارا دیا جاسکے۔سابق کپتان نے بیرون ملک ٹیم کی کارکردگی کے بارے میں کہا کہ2009ءکے بعد سے صورتحال خراب چلی آرہی ہے اور ہم تسلسل سے اچھے کھیل کا مظاہرہ نہیں کر رہے۔ ہمیں اچھے فاسٹ بولر کی ضرورت ہے جو تیز وکٹوں پر ہمارے کام آسکیں اور ٹیم کو کامیابی دلانے میں مدد گار ہوں کیونکہ ہر جگہ اسپنرز ٹیم کا سہارا نہیں بن سکتے۔