Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انگلینڈ کی خاطر ٹیسٹ ٹیم میں واپس آیا،عادل راشد

 
  لندن:ہند کے خلاف پہلے ٹیسٹ کیلئے انگلش ٹیم میں لیگ اسپنر عادل راشد کی واپسی نے انگلش کرکٹ حلقوں کو تقسیم کردیا ۔ عادل راشد نے کچھ عرصے قبل خود کو مختصر دورانیے کی کرکٹ تک محدود کرتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ حالیہ ون ڈے سیریزکےلئے چیف سلیکٹر ایڈ اسمتھ نے انہیں معین علی کے ساتھ اسکواڈ میں شامل کیا تھا اور ایک میچ میں عادل نے جس طرح ہندوستانی کپتان ویرات کوہلی کو آوٹ کیا وہ بولنگ دیکھنے والی تھی ۔ ان کی اس گیند کو بال آف دی سنچری بھی کہا گیا۔ سابق کپتان اور آل راونڈر ا ین بوتھم اور فاسٹ بولر جوناتھن ایگنیو اس فیصلے سے خوش ہیں لیکن دوسری جانب ان کی سلیکشن کی سب سے زیادہ مخالفت سابق کپتان مائیکل وان کررہے ہیں۔ خود عادل کی کاونٹی یارکشائر بھی اس فیصلے سے خوش نہیں۔ وان نے کہا تھا کہ ہم سیریز جیت جائیں گے کیونکہ انگلینڈ ہوم گراونڈز پر شاذونادر ہی 5 میچز کی سیریز ہارتا ہے ۔ عادل بہت اچھے بولر ہیں لیکن کیا اصولی طور پر اس کھلاڑی کو جواپنی کاونٹی کیلئے 4 روزہ میچز کھیلنے سے انکار کردے، اسے انگلش ٹیم میں منتخب کیا جانا چاہیے۔ اس سے کاو نٹی کرکٹ کو نقصان پہنچے گا۔ عادل راشدنے اس نکتہ پر مائیکل وان کو منہ توڑ جواب دیا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ مائیکل وان جو چاہے کہیں، وہ سوچتے ہوں گے کہ لوگ انہیں سن رہے ہیںلیکن میرا نہیں خیال کوئی ان احمقانہ باتوں پر کان دھرتا ہے۔ لوگوں نے میری ریٹائرمنٹ سے متعلق کافی باتیں کیں لیکن میں نے اپنی ذات کے لئے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ جب ملک کی خاطر کسی سے اس کی دستیابی سے متعلق دریافت کیا جائے تو وہ ہرگز انکار نہیں کرسکتا۔ یہ کوئی آسان فیصلہ نہیں تھا لیکن میں نے انگلینڈکیلئے ٹیسٹ کرکٹ میں واپسی کا مشکل فیصلہ کیا اور مجھے اس پر کوئی پشیمانی نہیں۔

شیئر: