Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#دم_توڑتی_صحافت‎

پاکستان میں صحافت سے متعلق ٹوئٹر صارفین کی کیا رائے ہے آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں۔
سید انعم شاہ نے کہا : میڈیا کو غیر جانبدارانہ کام کرنا چاہیے کیونکہ انکا فرض حقائق اور سچ کو قوم کے سامنے لانا ہے۔
اسفندیار بھٹانی نے ٹویٹ کیا : پاکستان تحریک انصاف کو میڈیا ریفارم بھی متعارف کرانے چاہیں۔لفافہ صحافت اور سازشیوں کی مین اسٹریم میڈیا میں کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔
عبدالمنان میں لکھا : اس اہم موڑ پر صحافیوں کا کردار تاریخ میں سیاہ حروف سے لکھا جائے گا۔
وجیہہ نے کہا کہ اگر کوئی اینکرپرسن مسلم لیگ نون کی طرفداری کرے تو وہ ٹھیک ہے اور اپنے کام کو ایمانداری سے سر انجام دے رہا ہے لیکن اگر کوئی پاکستان تحریک انصاف کا ساتھ دے تو وہ غلط ہے۔
عثمان علی کا کہنا ہے : پاکستانی میڈیا ہاؤسز کو شرم آنی چاہیے۔ تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔ یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ہر ایک چیز کو سوائے اللہ تعالی کی ذات کے عروج و زوال ہے۔
شاہ اویس نورانی نے ٹویٹ کیا : بولتے جو چند ہیں ، سب یہ شر پسند ہیں۔
جواد حیدر نے کہا : پہلے قوم کو ایک پی ٹی وی دیکھنا پڑتا تھا اور اب سارے کے سارے نیوزچینلز پی ٹی وی کے رنگ میں رنگے جا چکے ہیں۔
شاہینہ عزیز نے ٹویٹ کیا : بول کے لب آزاد ہیں تیرے ، بول زباں اب تک تیری ہے ، بول یہ تھوڑا وقت بہت ہے ، جسم زبان کی موت سے پہلے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں