Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

#نواز شریف

نواز شریف کی بیماری کے بعد اسپتال منتقلی کے بعد سے ٹویٹر پر صارفین نے خوب ٹویٹ کئے ۔
ڈاکٹر شہباز گل لکھتے ہیں کہ نوازشریف کو قبض ہے۔
ریما عمر لکھتی ہیں کہ نواز شریف کو دل کی بیماری کی وجہ سے اسپتال منتقل کیا گیا ۔ انہوں نے رات کو کیا کھایا تھا۔
جان اچکزئی ٹویٹ کرتے ہیں کہ عمران خان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ قیدیوں کی طرف سے جیل سے بھاگنے کیلئے صحت کو ایشو بنانے کا عمل روکیں۔
راﺅ جی کہتے ہیں کہ عام انتخابات 2013ءکے 2دن بعد نواز شریف نے وزیراعظم ہوتے ہوئے عمران خان کی اسپتال جاکر عیادت کی تھی۔ عمران کو بھی چاہئے کہ وہ اب نواز شریف کی اسپتال جاکر عیادت کریں۔ حیران ہوں کہ وقت کتنی جلد تبدیل ہوجاتا ہے۔
اجمل نیر ٹویٹ کرتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کے پاس کیا نواز شریف کو مائنس کرنے کا کوئی اور قابل احترام طریقہ نہیں تھا۔
مہر تارڑ لکھتی ہیں کہ نواز شریف کی مکمل صحتیابی کیلئے دعا گو ہوں۔
احسان ٹویٹ کرتے ہیں کہ نوازشریف کا زوال اب شروع ہوچکا ہے۔
کیا پارمر لکھتی ہیں کہ نواز شریف کو صحت کی خرابی پر پمز منتقل کردیا گیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا دیگر تمام قیدیوں کو اسی طرح کی سہولت دی جاتی ہے یا عام آدمی جیل میں مر جاتا ہے۔ غریب کی زندگی کوبھی وہی اہمیت حاصل ہے جس طرح امیر آدمی کی زندگی کو۔
احمد رسول لکھتے ہیں کہ میری دعائیں نوازشریف اور انکی والدہ کیلئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ دونوں کو صحت دے۔
امیر یوسف چوہدری لکھتے ہیں کہ پاکستان کے کمزور نظام کی ایک اور مثال ۔ کتنے عام قیدیوں کو اسپتال لیجانے کی ایسی سہولت ملتی ہے؟
 
 

شیئر:

متعلقہ خبریں