سابق وزیر اعظم واجپئی کی حالت نازک
نئی دہلی۔۔۔۔تقریباً2ماہ سے ایمس میں زیر علاج سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی حالت نازک ہوگئی۔انہیں مکمل لائف سپورٹ پر رکھا گیا ہے۔ ایمس کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا کہ واجپئی کی حالت گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران مزید خراب ہوگئی۔ جمعرات کی صبح نائب صدر وینکیا نائیڈو اسپتال پہنچ کر ان کی خیریت دریافت کی۔اس سے قبل وزیر اعظم نریندرمودی نے ایمس پہنچ کر بی جے پی کے ممتاز رہنما کی صحت کے بارے میں معلومات حاصل کی تھی۔ وزیر اعظم نے واجپئی کے معالج ڈاکٹروں سے بھی ملاقات کی۔ لال کرشن ایڈوانی، وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ ، مرکزی وزیر اقلیتی امورمختار عباس نقوی اوروزیر ٹیکسٹائل اسمرتی ایرانی سمیت بی جے پی کے رہنماؤں اور ارکان پارلیمنٹ نے ایمس کا دورہ کرکے واجپئی کی خیریت دریافت کی۔واضح ہو کہ واجپئی کو گردے ، نمونیہ، پیشاب میں دشواری ، سانس کی نالی میں مشکلات کا عارضہ لاحق ہونے کے بعد 11جون کو ایمس میں داخل کرایا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ ان کی حالت نازک ہے۔ انہیں مصنوعی تنفس فراہم کیا جارہا ہے۔ آئی سی یو میں ڈاکٹروں کی ٹیم مسلسل ان کی حالت پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ 93سالہ بی جےپی رہنما کا ایک ہی گردہ کار گر ہے۔ 2009سے وہ ذہنی مرض میں مبتلا ہوگئے اور رفتہ رفتہ عام زندگی سے دور ہوتے چلے گئے۔ اٹل بہاری واجپئی 3مرتبہ وزیر اعظم کے منصب پر فائز رہ چکے ہیں ۔1996ء میں وہ صرف 13دنوں تک ہی وزیر اعظم کے عہدے پر برقرار رہ سکے تھے۔ 1998ء میں دوسری مرتبہ وزیر اعظم بننے کے بعد ان کی حکومت 13ماہ قائم رہی۔1999ء میں تیسری مرتبہ 5سال تک وزیر اعظم بن کر حکومتی کارکردگی کی مدت پوری کی۔