اتراکھنڈ ہائی کورٹ کی پنچایت کے فیصلوں پر پابندی
نینی تال۔۔۔۔ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ریاست میں پنچایت کی جانب سے دیئے جانے والے فیصلوں پر پابندی عائد کردی۔ عدالت نے کہا ہے کہ مذہبی اداروں، تنظیموں، پنچایتوں، مقامی پنچایتوں اور عوامی گروپوں کی طرف سے دیئے گئے کسی بھی قسم کے فیصلے غیر آئینی اور عوام کے بنیادی حقوق کے منافی ہیں۔نگراں چیف جسٹس راجیو شرما اور جسٹس شرد کمار شرماپر مشتمل2رکنی بنچ نے یہ پابندی ضلع ہری دوار میں لکسرکے ایک گاؤں میں کمسن لڑکی کے ساتھ ہونیوالی زیادتی کے بعد اسے گاؤں سے باہر کئے جانے کاپنچایتی فیصلہ جاری کئے جانے کے بعد عائد کی۔عدالت نے پنچایت کے فیصلوں کو سنگین معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ متاثرہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرنے کے بجائے خاندان کو گاؤں سے باہر کا راستہ دکھایا جا رہا ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ پنچایت کے فیصلوں کی آئین میں کوئی جگہ نہیں۔ عدالت نے کہا کہ پنچایتوں کو فرمان جاری کرنے کے بجائے پنچایتی راج ایکٹ کے تحت اپنے فرائض انجام دینے چاہئیں۔بنچ نے پنچایتی فیصلوں کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ کے احکامات کا حوالہ بھی دیا۔ بنچ نے ہری دوار کے سینیئرپولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس ایس پی) کو متاثرہ لڑکی اور اس کے خاندان کو فوری طور پر تحفظ فراہم کرنیکی ہدایت دی۔