سعودی عرب بیک وقت امریکہ، مصر اور سوڈان کے ساتھ فوجی مشقوں میں شامل
ریاض.... سعودی عرب بیک وقت امریکہ ، مصر اور سوڈان کے ساتھ فوجی مشقوں میں شامل ہوگیا۔ سعودی عرب اور امریکی افواج نے اتوار کو "حفاظتی شیلڈ"2(درع الوقایہ2) کے نام سے مشقیں شروع کردیں۔ سعودی و سطی ریجن کے قائم مقام کمانڈر میجر جنرل مرعی العمری نے بتایا کہ ان مشقوں کا مقصد سعودی افواج کا تربیتی معیار بلند کرنا، سعودی امریکی افواج کے تجربات کا تبادلہ اور مشترکہ تعاون کو فروغ دینا ہے۔ فوجی مشقوں کے سربراہِ اعلیٰ میجر جنرل خالد الشبلان نے کہا کہ مختلف بحرانوں سے نمٹنے کیلئے فوری اور موثر کارروائی کا اعلیٰ معیار حاصل کرنے کیلئے مشقیں کی جا رہی ہیں۔ اس کا ایک ہدف یہ بھی ہے کہ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے اسلحہ سے دفاع کے سلسلے میں مشترکہ تصور فوجیوں کے ذہنوں میں راسخ ہو۔دوسری جانب سعودی سوڈانی بری افواج نے بھی اتوار کو شمالی ریجن میں مشقوں کا آغاز کر دیا۔ انہیں "الحزم"1کا نام دیا گیا ہے۔ یہ مشقیں امیر خالد بن سلطان چھاﺅنی میں ہو رہی ہیں۔ آپریشنل ڈائریکٹر فارس المطیری نے بتایا کہ دونوں برادر ملک کے فوجی مشترکہ آپریشن اور غیر نظامی جنگ کی منصوبہ بندی کی مشقیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے توجہ دلائی کہ غیر نظامی جنگ میںفوجی فیصلے کر نے کی مشق بھی کی جا رہی ہے۔ سعودی عرب اور سوڈان فوجی امور میں باہمی تعاون کا معاہدہ کئے ہوئے ہیں۔تیسری جانب ” محمد نجیب آرمی بیس“ میں ”النجم الساطع“ (روشن ستارہ) کے نام سے فوجی مشقوں کاآغاز ہوگیا۔ مصر میزبان ملک ہے۔ امریکہ، یونان، برطانیہ ، اردن ، امارات ، اٹلی، فرانس اور سعودی عرب کی افواج شریک ہیں۔ 16ممالک مبصر کے طور پر شامل ہیں۔ سعودی فوجی دستے کے کمانڈر کرنل ناصر السحیمی نے بتایا کہ انسداد دہشتگردی، دھماکہ خیز بموں کے انسداد کے طور طریقوں اور سمندری فوج اتارنے جیسے آپریشنوں کی مشقیں ہونگی۔