Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مملکت: 57.5فیصد طبی عملہ زبانی اور جسمانی تشدد کا شکارہے، رپورٹ

دمام.... کنگ خالد یونیورسٹی ابہا کے ڈاکٹروں نے تازہ ترین جائزہ تیار کر کے واضح کیا ہے کہ سعودی عرب میں 57.5فیصد طبی عملہ زبانی اور جسمانی تشدد کا شکار ہو رہا ہے۔ جائزہ 2017ءکے وسط میں تیار کیا گیا۔ اس میں 738افراد کو شامل کیا گیا۔ ابہا کے جنرل اور عسیر کے سینٹرل اسپتال نیز 10ہیلتھ سینٹرز کے اہلکاروں کو شریک کیا گیا۔ اسپتال اور ہیلتھ سینٹرز سرکاری تھے۔ 69.9 فیصد سعودی اور 30.1فیصد غیر ملکی تھے۔ طبی عملے میں شامل افراد کی اوسط عمر 31برس تھی۔ ڈاکٹر، نرسیں اور فارماسسٹ سے سوالات کئے گئے تھے۔ سعودی اسکالر ز نے مذکورہ جائزہ چند روز قبل ہی خاندان اور سماج ،میڈیسن میگزین میں شائع کر کے دعویٰ کیا ہے کہ 57.5فیصد طبی عملہ اپنے فرائص کی ادائیگی کے دوران زبانی اور جسمانی تشدد کا شکار ہورہا ہے۔ انہیں دشنام طرازی اور بدزبانی سے لیکر چہرے پر طمانچے رسید کرنے ، دھاردار آلات سے حملے کرنے، کاٹنے اور مار دھاڑ کا سامنا ہے۔ ابہا میں کنگ خالد یونیورسٹی کے ماتحت فیکلٹی آف میڈیسن کے ڈاکٹر سفر آل سلیم نے جائزہ ٹیم کی قیادت کی۔ انہوں نے واضح کیاکہ متاثرین میں مرد و خواتین دونوں شامل ہیں۔جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 55.9فیصد زبانی تشدد(دشنام طرازی) ،32.9فیصد جسمانی و زبانی تشدد اور 11فیصد جسمانی تشدد کا ہدف بنے۔ تشدد کے تحت 17فیصد کو دھکا دیا گیا، 13فیصد کو کاٹا گیا، 17فیصد کو مار دھاڑ کی دھمکی دی گئی۔ 5فیصد کو مکے رسید کئے گئے اور ہاتھ پیر باندھ دیئے گئے۔ 6فیصد پر دھار دار آلات سے حملہ کیا گیا۔ 20فیصد 3سے زیادہ بار، 40فیصد ایک یا دوبار تشدد کا شکار ہوئے۔ 60فیصد تشدد کا شکار غیر ملکی اور 40فیصد سعودی ہوئے۔سعودی متاثرین میں 60فیصد عملہ نرسوں کاتھا۔

شیئر: