کرناٹک.... جرائم پیشہ افراد کی نفسیات ہمیشہ قانون شکنی پر مائل رہتی ہے اور اگر وہ جرم نہ کریں توشاید زندگی بھی نہ گزار سکیں۔ ماہرین نفسیات کا کہناہے کہ بہت سے جرائم پیشہ افراد جب قانون کی گرفت میں آنے لگتے ہیں تو وہ قانون اور قانون کی پاسداری کرنے والے پولیس اہلکاروں کو بھی نشانہ بنانے سے نہیں چوکتے۔ ایسا ہی کچھ مدھیہ پردیش کے ضلع بھنڈ میں اس وقت پیش آیا جب امن عامہ میں خلل ڈالنے پر گرفتار ہونے والے 25سالہ وشنو راجوت کو تھانے لایا گیا۔ جہاں وہ ہ پہلے تو بیان لکھوانے کے بعد کچھ دیر بیٹھا رہا کیونکہ تھانیدار کے سامنے بھی بہت ساری باتیں ہونا تھیں۔ تھانے میں موجود دو پولیس اہلکار گرفتار ملزم کی بدنیتی سے بے خبر اپنے کام میں لگے ہوئے تھے اور یہ موقع ملزم کو بہت غنیمت نظرآیا اور اس نے بدمعاشی کی انتہا کرتے ہوئے ایک بڑی کلہاڑی اٹھا کر آہستگی سے دونوں کے پیچھے پہنچا اور پھر انکے سروں پر وارکرکے شدید زخمی کردیا۔ اطلاعات کے مطابق اب راجوت پر امن عامہ میں خلل کے علاوہ اقدام قتل کا الزام بھی لگ چکا ہے۔ جن کاثابت ہونا یقینی ہے کیونکہ تھانے میں لگے خفیہ کیمرے نے پورے واقعہ کی تصاویر محفوظ کرلی تھیں۔ پولیس ذرائع کا کہناہے کہ جب دونوں اہلکار شدید زخمی ہوکر بے ہوش ہوگئے تو ملزم نے موقع غنیمت جانا اور وہاں سے فرار ہوگیا۔ مگر کچھ ہی دیر بعد جب تھانیدار آیا او رصورتحال دیکھی تو اس نے مزید اہلکار بھیج کر ملزم کو گرفتار کرلیا۔زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کے نام امیش بابو اورکانسٹیبل گجرال بتائے جاتے ہیں۔ علاقے کے ایس پی روڈولف الوارز کا کہناہے کہ ملزم نے جو کلہاڑی استعمال کی وہ تھانے میں کسی تعمیر یامرمت کیلئے لائی گئی تھی۔