سیرینا ولیمز کا امتیازی سلوک کا دعویٰ غلط نکلا
نیویارک: امریکی میڈیا نے ٹینس اسٹار سیرینا ولیمز کی جانب سے یوایس اوپن کے فائنل میں اپنے ساتھ امتیازی سلوک کے دعوے کی نفی کردی۔ نیویارک ٹائمز نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ٹینس میں قوانین توڑنے پر خواتین کے مقابلے میں مرد کھلاڑیوں کو زیادہ سزائیں دی گئی ہیں اور سیرینا کے خلاف کوئی خصوصی اقدام نہیں ہوا۔واضح رہے کہ یوایس اوپن کے فائنل میں سیرینا ولیمز نے اپنے خلاف فیصلے پر چیئر امپائر سے بدتمیزی کی اور یہ الزام بھی عائد کیا تھا کہ ٹینس ریفریز تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے خواتین کھلاڑیوں کو زیادہ سزائیں دیتے ہیں۔سیرینا نے مذکورہ چیئر امپائر کو ’ جھوٹا ‘ اور ’ چور ‘ بھی قراردیا تھا۔ امریکی اخبار کا کہنا تھا کہ سیرینا کا موقف درست نہیں اورگزشتہ دو دہائیوں کے دوران خواتین کی نسبت مرد کھلاڑیوں کو زیادہ سزائیں دی گئی ہیں۔ گرینڈ سلام ایونٹس میں 1998 سے 2018 کے درمیان مرد کھلاڑیوں پر جرمانے کے11517 کیسز ریکارڈ ہوئے جبکہ خواتین پلیئرز پر ایسے جرمانوں کی تعداد محض 535 رہی ۔ میچز میں ریکٹس توڑنے پر 649 مرد کھلاڑیوں کو سزا ملی جبکہ اس معاملے میں خواتین کی تعداد 99 رہی ہے۔ اسی طرح دوران میچ بدزبانی پر 344 بار مرد کھلاڑیوں پر جرمانے عائد کئے گئے اس کے برعکس خواتین میں یہ تعداد 140 رہی ہے ۔
کھیلوں کی مزید خبریں پڑھنے کیلئے اردونیوز " واٹس ایپ اسپورٹس گروپ" جوائن کریں