Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فتح سچ ہی کی ہوتی ہے

21ستمبر 2018ء جمعہ کو شائع ہونیوالے عربی اخبار عکاظ کا اداریہ نذرقارئین

    عرب اتحاد کی حمایت یافتہ یمن کی آئینی حکومت کیلئے سفارتی مشن بالآخر کامیاب ہوگیا۔ سعودی عرب کی قیادت میں عرب سفارتکاروں نے اقوام متحدہ کو یمن میں انسانی امور کے اپنے رابطہ کار کی غلطی سے پسپائی اختیار کرنے پر مجبور کردیا۔ انسانی امور کے رابطہ کار نے انفرادی طور پر حوثی باغیوں کے ساتھ معاہدہ کرلیا تھا۔ اس کے تحت زخمی حوثیوں کو فضائی راستے سے یمن سے باہر لے جانے کا معاملہ طے پاگیا تھا۔ یہ معاہدہ سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2216سمیت تمام بین الاقوامی قراردادوں کے سراسر منافی تھا۔ اس معاہدے نے اقوام متحدہ کو جانبدارانہ کردار سے دور کردیا تھا۔
    اقوام متحدہ کو عرب سفارتکاروں کی مساعی کے نتیجے میں اپنی غلطی کا احساس ہوگیا۔ اسے پتہ چل گیا کہ صنعاء میں دہشتگرد تنظیموں کے سائبان تلے کام کرنیوالی عالمی تنظیموں کو اس بات کا کوئی حق نہیںمل جاتا کہ وہ کسی بھی عنوان سے دہشتگردوں کے آگے جھکیں، انہیں قانونی حیثیت دینے والا کوئی بھی اقدام کریں۔سعودی عرب نے اس حوالے سے انسانی امور کے عالمی رابطہ کار کے اقدام کے خطرات سے آگاہ کرنے کی مہم چلائی۔ یمن کے سیکریٹری خارجہ ڈاکٹر منصور بجاش نے ریاض میں اقوام متحدہ کے عہدیداروں سے ملاقاتیں کرکے واضح کیا کہ اقوام متحدہ آئینی حکومت کے سوا کسی بھی فریق کو قانونی فریق تسلیم نہیں کرتی لہذا اگر انسانی امور کے رابطہ کار نے حوثیوں کے ساتھ کسی بھی معاہدے یا مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے تو یہ یکطرفہ عمل ہوگا۔ آئینی حکومت اسے تسلیم نہیں کریگی۔ اقوام متحدہ نے یمن کی آئینی حکومت کے اس موقف کو درست تسلیم کرلیا۔

مزید پڑھیں:- - - -سعودی عرب کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑیں گے، اسکے ساتھ کھڑے ہونگے،عمران خان

شیئر: