مایوس کن کوششیں
جمعرات 20 ستمبر 2018 3:00
سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”الریاض“ کا اداریہ نذر قارئین
امریکہ کی ریسرچ فاﺅنڈیشن” نیو امریکہ“ نے دہشتگرد تنظیم القاعدہ اورایران کے تعلقات کو طشت از بام کردیا۔ فریقین کا یہ تعلق مزید شواہد کا متقاضی نہیں رہا۔ نیو امریکہ نے شواہد کے ذریعے پوری دنیا کو یہ بتا دیا کہ القاعدہ تنظیم کو پناہ گاہ فراہم کرنے والا ملک ایران تھا اور ایران نے ہی القاعدہ کے رہنماﺅں اور اہل خانہ کو ہر طرح کا تعاون فراہم کیا۔
نیو امریکہ کی جائزہ رپورٹ امریکہ میں انتخابات سے قبل زبردست تشہیر ی مہم کے طوفان میں منظر عام پر آئی ہے۔ اس مہم کے نتائج امریکی صدر ٹرمپ کی انتظامیہ کے موقف کو مشکوک بناسکتے ہیں۔ تشہیری مہم چلانے والے چاہتے ہیں کہ وائٹ ہاﺅس میں ریپبلکن پارٹی کے حریف ڈیموکریٹک آئیں ۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے نمائندوںنے ہی ایران کیساتھ ایٹمی معاہدہ کرایا تھا۔
نیو امریکہ کا جائز ہ معلومات سے بھرا ہوا ہے۔ اسکا ماحصل ایرانی مفادات کا تحفظ ہے۔ اس جائزے سے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ القاعدہ اور ایران کے تعلقات شکوک کے دائرے میں تھے۔ اسی بنیاد پر ایرانی حکمرانوں نے عراق پر امریکی لشکر کشی کے بعد اپنے یہاں سکونت پذیر القاعدہ کے لوگوں کو ملک سے چلتا کردیا تھا۔ یہ جائزہ ایران کی تصویر بہتر بنانے کی ایک کوشش ہے۔ اس میں یہ دکھایا جارہا ہے کہ ایران کو اپنے یہاں تشدد پسند عناصر کا قیام ایک پل نہیں بھا رہا تھا۔ اسی وجہ سے ایرانی حکمرانوں نے القاعدہ کے زیادہ تر افراد کو تیسرے ملک منتقل کرنے کا چکر چلایا۔ جائزہ نگاروں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ تیسرا ملک کون تھا اور کس وجہ سے القاعدہ کے دہشتگردوں کو ایران سے منتقل کیا گیا۔ ایران القاعدہ سمیت ہر دہشتگرد تنظیم سے اپنے سابقہ تعلقات سے ہاتھ جھاڑنے کی کوشش کررہا ہے مگر شواہد اس کے خلاف جارہے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭