Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خون عطیہ دینے والوں سے پوچھاجائیگا۔’’آپ خواجہ سرا تونہیں ‘‘!

ممبئی۔۔۔۔خون عطیہ کرنیوالے مرد وں کو اب بعض دیگر سوالات کے جوابات دینے ہونگے۔سوال کیا جائیگا کہ کہیں ان کے ملٹی پل پارٹنر تو نہیں، ایسے افراد کے خون عطیہ پر پابندی عائد ہے۔اس قسم کے سوالات کے تحریری جوابات دینے ہونگے۔ممبئی میں بلڈ بینکوں کو حال ہی میں نیشنل بلڈ ٹرانسفیوزن کونسل کی جانب سے نیا فارم اکتوبر 2017ء میں جاری کیا گیا۔فارم میں خون عطیہ کرنیوالوں کے انتخاب کے سلسلے میں رہنما اصول مرتب کئے گئے ہیں۔ گائڈ لائن میں واضح کیا گیا ہے کہ ہم جنس پرست،غیر اخلاقی دھندہ میں ملوث خواتین،خواجہ سرا خون عطیہ نہیں کرسکتے۔ایسے افراد کے خون میں ایچ آئی وی اور ہیپی ٹائٹس( بی) اور( سی)کے جراثیم کا خطرہ موجود رہتا ہے۔ علاوہ ازیں کینسر،الرجی اور سانس وغیرہ کی بیماریوں کے شکار مریضوں کو خون عطیہ کرنے کی اجازت نہیں۔خون عطیہ مراکز کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ یہ چند سوالات ترقی یافتہ ممالک کے طرز پر تیارکئے گئے ہیں۔ نیشنل ایڈ کنٹرول آرگنائزیشن میں بلڈ سیفٹی انچارج ڈاکٹر شوبنی راجن نے کہا کہ ایسے سوالات بلڈ ڈونیشن سے قبل اسکریننگ کو مستحکم بنانے کے مقصد سے تیار کئے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:- - - -مغربی بنگال میں بی جے پی کی ہڑتال، مظاہرین نے ٹرینیں روکیں اور بسوں کے شیشے توڑ دیئے

شیئر: