لغزشوں کو نظرانداز کرنا فیاض انسانوں کا شیوہ ہے، امام حرم
مکہ مکرمہ- - - - مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر صالح بن حمید نے کہا ہے کہ لغزشوں کو نظرانداز کر دینا فیاض انسانو ںکا شیوہ ہے۔ اسلام اعلیٰ اخلاق کا علمبردار مذہب ہے۔ اس کے فرزندوں کو پاکیزہ،اعلیٰ اقدار کا آئینہ دار ہونا چاہئے۔ وہ ایمان افروز روحانی ماحول میں جمعہ کا خطبہ دے رہے تھے۔ امام حرم نے کہا کہ تمام مسلمان اپنی زندگی کے ایک ایک لمحے کو غنیمت شمار کریں۔ اپنے وقت کی حفاظت کریں۔ ہر انسان کی زندگی کے دن اور سانس محدود ہیں۔ دل کی ہر دھڑکن پرانسان کی زندگی کا ایک لمحہ ختم ہو جاتا ہے۔ دل کی ہر دھڑکن انسان کو موت کے زیادہ قریب کر دیتی ہے۔ دنیاوی زندگی بے حد محدود ہے جبکہ آخرت کی زندگی لازوال ہے۔ اگر دنیاوی زندگی میں اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی تابعداری کر کے آخرت کی زندگی سنوار لی گئی تو اخروی زندگی پائیدار نعمتوں کے ساتھ میسر ہو گی او راگر دنیاوی زندگی کو اللہ اور اس کے رسول کی معصیت میں گنوا دیا تو آخرت کی زندگی دردناک عذاب سے عبارت ہو گی۔ عقلمند لوگ وہی ہیں جو لازوال زندگی کی خاطر محدودزندگی کی پروا نہ کریں۔امام حرم نے توجہ دلائی کہ دنیاوی زندگی کا ایک، ایک سانس آخرت کی نعمت بھری زندگی کے ہزاروں برس کا ضامن بن سکتا ہے۔ عقلمند لوگ اپنی عمر کا ایک لمحہ بھی عمل صالح کے بغیر کسی اور کام میں نہیں گنواتے۔ اگر ان کی زندگی کا کوئی لمحہ بے معنی سرگرمی میں لگ جاتا ہے تو وہ دکھی ہو جاتے ہیں۔ امام حرم نے کہا کہ دنیا کی گمراہ کن چمک دمک کے چکر میں نہ پڑا جائے۔ دنیا دار لوگ عہدوں ، دولت کے خزانے جمع کرنے ، لوگو ں سے تعریف و تحسین کے قصیدے سننے کے چکر میں پڑے رہتے ہیں۔ حسد بے معنی مسابقت اور فضول گوئی او رغلط کاری انہیں تباہ کرتی رہتی ہے۔ امام حرم نے کہا کہ جن لوگوں سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے وہ انہیں تابعداری میں آسانی پیدا کر دیتا ہے۔ ان کی زندگی کو سنت کے مطابق گزارنے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ اچھے لوگوں کی صحبت کی توفیق بخش دیتا ہے۔ انہیں اچھے کام کرنے ، وقت کی قدروقیمت کا احساس رکھنے اور مسلمانوں کے امور میں دلچسپی لینے کی سعادت عطا کرتا ہے۔ ہر مسلمان کو کشادہ اورصاف دل بننے اور رہنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ اپنے مسلم بھائیوں کیلئے وہی کچھ پسند کرے جو اپنے لئے کرے۔ یقین رکھے کہ کسی انسان کی خوشی کا دارومدار آپ کی خوشی پر نہیں۔ کوئی مالدار ہوتا ہے تو اس سے آپ نادار نہیں ہوں گے۔ کوئی صحت مند ہے تو اس سے آپ بیمارنہیں ہوں گے۔ جو لوگ اللہ کے بندوں کے ساتھ نرمی سے پیش آتے ہیں اللہ ان سے نرمی برتتا ہے۔ جو شخص کسی کی خامیاں او رکمزوریاں چھپاتا ہے اللہ تعالیٰ اس کی کمزوریوں پر پردہ ڈال دیتے ہیں۔ امام حرم نے کہا کہ سب لوگ غلطیاں کرتے ہیں۔ غلطیوں او رلغزشوں کو نظر انداز کرنا فیاض انسانوں کا شیوہ ہے۔ جو لوگ دوسروں کی لغزشوں کے چکر میں پڑے رہتے ہیں وہ تھکتے بھی ہیں اور تھکاتے بھی ہیں۔ سمجھدار لوگ وہ ہیں جو کسی بھی انسان کی غلطی کی تاک میں نہیں لگتے ۔ ان کی زندگی خوش و خرم گزرتی ہے۔ وہ دین ، آبرو کے حوالے سے محفوظ رہتے ہیں۔ امام حرم نے کہا کہ علماء بتاتے ہیں کہ کم سے کم اختلاف کرنا ، دوستوں ، رشتہ داروں کی غلطیوں پر ان کی جانب سے اپنے طور پر کوئی عذر گھڑلینا۔ ہشاش بشاش چہرے سے لوگوں کے ساتھ ملنا، گفتگو میں نرمی پیدا کرنا، حسن اخلاق کی روشن علامتیں ہیں۔ دوسری جانب مدینہ منورہ میں مسجد نبوی شریف کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر علی الحذیفی نے جمعہ کا خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ نکاح نامہ عظیم دستاویز ہے۔ یہ خیر و برکت کی علامت ہے۔ یہ میاں بیوی دنوں کے مفادات ، بچوں ، میاں بیوی کے رشتے داروں اور معاشرے کے بے شمار فوائد اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔ شادی کی بدولت برکت ، پاکدامنی اور قلبی سکون و اطمینان نصیب ہوتا ہے جبکہ بدکاری سے دل بیمار ہو جاتا ہے۔ نوجوان طلاق سے گریز کریں۔ ناحق طلاق کا پروانہ تھما دینا اور حقوق کو نظرانداز کرنا کسی طور درست نہیں۔ جو لوگ نکاح نامہ کی عزت کرتے ہیں اور اس کی تحقیر نہیں کرتے۔ اللہ تعالیٰ ان کے رشتہ زوجیت کو مبارک بنا دیتا ہے اور انہیں اچھے انجام سے نوازتا ہے۔ بسااوقات طلاق سراسر گناہ ہوتی ہے۔