Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

"خاشقجی " کے مسئلے کو سعودی عرب کی بدنامی کا حربہ بنا لیاگیا، عالمی عدالت تنظیم

     ریاض-  - - - ہیگ میں عالمی عدالت تنظیم کے سربراہ اور معروف وکیل قتیبہ قطیط نے واضح کیا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کا مسئلہ قانونی ڈگر سے ہٹ کر سیاسی شکل اختیار کرگیا۔ اسے سعودی عرب کو بدنام کرنے کیلئے سیاسی شکل دیدی گئی۔ انہوں نے واضح کیا کہ فوجداری مقدمات میں فرد جرم عائد کرنے کیلئے ٹھوس ثبوت اور سچے شواہد درکار ہوتے ہیں۔ ذرائع ابلاغ او رصحافتی رپورٹوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی۔ یہ رپورٹیں متاثرہ افراد کے رشہ داروں پر نفسیاتی اثرات ڈالنے اور متعلقہ فریق کو بدنام کرنے کیلئے استعمال کی جا سکتی ہیں۔ ویانا معاہدہ برائے قونصلیاتی تعلقات کے ضابطے اقوام عالم کے درمیان دوستانہ روابط کے فروغ کے علمبردار ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹر کے اپنے اکاؤنٹ پر تحریر کیا کہ سعودی عرب کے خلاف ذرائع ابلاغ کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات پر ترک حکومت کی خاموشی ،سفارتی روایات او رمعاہدے کی دفعات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ استنبول میں سعودی قونصل خاے کی عمارت سے  جمال خاشقجی کے نہ نکلنے کے دعوے کو  ثابت کرنا ترک حکومت کی ذمہ داری ہے نا کہ قونصل خانے کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جمال خاشقجی کے قضیے کی سماعت ترک عدالت کے دائرہ اختیار میں آتی  ہے۔ سعودی عرب کے دشمنوں کی جانب سے اسے بین الاقوامی مسئلہ قرار دینے کا چکر غیر قانونی ہے۔ دوسری جانب عرب صحافت کلب نے جمہ کو اعلامیہ جاری کر کے خاشقجی کے مسئلے میں سعودی عرب کے خلاف چلائی جانیوالی مشکوک تشہیری مہم کی مذمت کر دی۔ کلب کے سربراہ ڈاکٹر صالح الشادی نے واضح کیا کہ سعودی عرب مسلمانوں اور باوقار عربو ں کا مضبوط قلعہ تھا ، ہے اور رہے گا۔ سعودی عرب کسی بھی طاقت کی جانب سے بدنام کرنے والی کوششوں کے آگے نہ  کبھی جھکا ہے نہ کبھی جھکے گا۔
مزید پڑھیں:- -- -کورس کی کتابیں کسٹم ڈیوٹی سے مستثنیٰ

شیئر: