سعودی عرب سے 24اکتوبر 2018بدھ کو شائع ہونیوالے عربی اخبارا لبلاد کا ادارایہ نذر قارئین
سعودی عرب نے اپنے عظیم سیاسی اور اقتصادی اثرورسوخ کی بدولت پوری دنیا کو اپنے دارالحکومت ریاض میں عظیم الشان ’’اقتصادی پروگرام ‘‘کی طرف متوجہ کر لیا ۔ سعودی عرب نے کل منگل کو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی سرپرستی اور ولیعہد نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان کی صدارت میں’’ سرمایہ کاری مستقبل 2018ء فورم‘‘ کا آغاز کر دیا۔آج اور کل بھی اس کے اجلاس ہونگے ۔
اس میں 140مختلف اداروں کی نمائندہ 150سے زیادہ شخصیات خطاب کریں گی ۔ اس میں دنیا کے منتخب رہنما شریک ہیں ۔ متعدد ممالک کے سربراہ ، وزائے اعظم اور قائدین پیش پیش ہیں ۔ اس سے مشرقی وسطیٰ ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں سعودی عرب کے سیاسی اور اقتصادی اثرورسوخ اور اہمیت کا پتہ چلتا ہے ۔
سرمایہ کاری مستقبل کا عظیم الشان پروگرام اپنے آپ میں ایک عملی فوری اور مضبوط پیغام بھی رکھتا ہے۔ پیغام یہ ہے کہ سعودی عرب کے خلاف تشہیری مہم سعودی اقتصاد پر اثر انداز نہیں ہوئی ۔سرمایہ کاری مستقبل کانفرنس کوعام بنانے کیلئے مغربی رائے عامہ کو بھڑکانے کی کوششیں بے اثر ثابت ہوئیں ۔ ماضی کی طرح اس بار بھی مملکت کے دشمن اپنا ہدف پانے میں ناکام رہے ۔ کانفرنس کی سرگرمیوں نے عالمی رائے عامہ سے اپنے آپ کو عملی شکل میں منوا لیا ۔ پہلے ہی دن 50ارب ڈالر سے زیادہ لاگت کے 25معاہدوں اور مفاہمتی یادداشت پر دستخط نے پوری دنیا میں دھوم مچا دی ۔