’’ملک کا چیف ایگزیکٹو آئی جی کو بھی معطل نہیں کر سکتا؟‘‘
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ملک کا وزیر اعظم اگر آئی جی کو معطل بھی نہیں کر سکتا تو پھر اس عہدے کے انتخاب اور الیکشن کرانے کا کیا فائدہ ہے؟ ذرائع کے مطابق میڈیا نمایندوں سے بات چیت کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ اگر بیورو کریٹس ہی کے ذریعے حکومت چلانی ہے تو پھر الیکشن نہ کرائے جاتے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ آئی جی وفاقی وزیر کا فون نہ سنے اور واپس فون بھی نہ کرے۔ اگر سرکاری افسر حکومت یا اپوزیشن کے ارکان اسمبلی کے فون نہیں اٹھائے گا تو سیاسی نگرانی کیسے ہوگی۔ اس طرح تو جمہوریت نہیں بلکہ اشرافیہ کی حکومت ہوگی۔ ملک کا چیف ایگزیکٹو وزیراعظم اور صوبے کا چیف ایگزیکٹو وزیراعلیٰ ہے۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو آئی جی جواب دہ ہوتا ہے۔ بیانیہ بنایا جارہا ہے کہ سرکاری افسر فون نہ اٹھائے تو ہیرو بن جائے گا، اس سے ملک میں انارکی پھیل جائے گی۔