Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تلنگانہ میں کانگریس کو پھر شکست ہو گی،محمود علی

حیدرآباد۔۔۔کار گزاروزیر اعلیٰ ریاست تلنگانہ محمد محمود علی نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ تلنگانہ میں آئندہ بھی کانگریس کی شکست  اور ٹی آر ایس کی کامیابی یقینی ہے ۔ اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چندرشیکھر رائو کی زیر قیادت ریاست تلنگانہ ترقی کے منازل طے کر رہی ہے جس کا ملک بھر میں مثالی ریکارڈ ہے ۔ اس بات سے کوئی بھی انکار نہیں کر سکتا کہ ٹی آر ایس کے دورِ اقتدار میں ہی مسلمانوں کیساتھ عملی انصاف کیا گیا ہے ۔ محمود علی نے کانگریس کی اس دلیل و دعویٰ کو گمراہ کن قرار دیا کہ ٹی آر ایس کی بی جے پی کیساتھ خفیہ مفاہمت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر انتہائی سیکولر اور دوراندیش سیاستداں ہیں ۔ آنیوالے انتخابات کے بعد بی جے پی سے مفاہمت کی باتیں انتہائی گمراہ کن اور جھوٹا پروپیگنڈہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے 5ریاستی ارکان اسمبلی اور ایک رکن پارلیمان ہونے کے باوجود بلدیہ عظیم تر حیدرآباد میں اپنی پارٹی کے کارپوریٹرز کو مناسب کامیابی دلانے میں ناکام رہے ۔ اس ناکامی کا سہرا خود وزیراعلیٰ کے سی آر اور ٹی آر ایس پارٹی کے سر جاتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ حد تو یہ ہے کہ بی جے پی تلنگانہ یونٹ کے صدر ڈاکٹر کے لکشمن اپنے حلقہ مشیر آباد سے کسی ایک بی جے پی کارپوریٹر کو کامیاب نہ کروا سکے اور نہ ہی حلقہ اسمبلی خیریت آباد سے سی ایچ رامچندر ریڈی اپنی پارٹی کیلئے ایک امیدوار کو بھی کامیاب کرواسکے۔انہوںنے کانگریس پارٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کانگریس ملک بھر میں اپنا اعتماد اور وقار کھو چکی ہے ۔ کانگریس نے صرف خوفزدہ کر کے رائے دہندوں سے اپنے لئے ووٹ حاصل کئے ہیں ۔ کانگریس کی تاریخ فسادات سے بھری پڑی ہے ۔ کانگریس بیوہ کی طرح کرب میں مبتلا ، من گھڑت اور بے بنیاد الزامات عائد کر رہی ہے ۔ محمود علی نے کہا کہ نئی ریاست تلنگانہ کے قیام سے آج تک ریاست میں فسادات تو درکنار تلنگانہ کے کسی کونے میں ذات پات کے جھگڑے کی آہٹ بھی سنائی نہ دی ۔ 

شیئر: