’’ گُھٹ گُھٹ کر نہیں جی سکتے ،طلاق کا فیصلہ اٹل ہے‘‘، تیج پرتاپ
پٹنہ۔۔۔۔بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرسادیادو کے بڑے بیٹے اور آرجے ڈی کے رہنما تیج پرتاپ یادو نے رانچی کے اسپتال میں زیر علاج والد سے ملاقات کے بعدطلاق کے مسئلے پر صحافیوں سےبات چیت کرتے ہوئے کہاکہ وہ6ماہ قبل ایشوریہ سے ہونیوالی شادی ختم کرنے کے فیصلے پر قائم ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں اِس شادی کیلئے تیارنہیں تھا ، میں سیدھا سادا اور عام انسان ہوں جبکہ اہلیہ کی ’’ہائی پروفائل سوسائٹی‘ ‘میں پرورش ہوئی ہے۔انہوں نے دہلی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔میری اور ایشوریہ کی جوڑی مطابقت نہیں رکھتی۔ انہوں نے الزا م لگایا کہ ان کے رشتے دار اوم پرکاش اور ویپن نے انہیں سیاسی مہرہ بناکر شادی ایشوریہ سے کرادی اور شادی کے چند ماہ بعدہی جھگڑا شروع ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے ایشوریہ سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔تیج پرتاپ نے کہا کہ زندگی میں ہم آہنگی بڑی مشکل سے پیدا ہوتی ہے۔ ایسے حالات میں گھٹ گھٹ کر جینا ٹھیک نہیں لہذا ایشوریہ سے علیحدگی کا فیصلہ مناسب سمجھا۔ انہوں نے کہا کہ اب ان کے مابین صلح کا کوئی امکان نہیں۔ تیر ایک بار کمان سے نکل چکا ہے جو واپس نہیں آسکتا۔ اب وہ کسی بھی صورت پر طلاق کی درخواست واپس نہیں لیں گے۔ تیج پرتاپ نے مزید کہا کہ لاکھ دنیا منائے گی تب بھی میں نہیں مانوں گا ، چاہے پی ایم ہی کیوں نہ کہیں تب بھی میرا فیصلہ اٹل ہےواضح ہو کہ تیج پڑتاپ اور ایشوریہ کی شادی اسی سال 12 مئی کو ہوئی تھی۔ تیج پرتاپ نے جمعہ کو پٹنہ کی فیملی کورٹ میں ایشوریہ سے طلاق کیلئے درخواست داخل کی جس پرسماعت 29 نومبر کو ہوگی۔
ہندوستان کی تازہ ترین خبروں کے لئے ’’اردونیوز انڈیا‘‘ گروپ جوائن کریں