تبوک.... سعودی کابینہ کااجلاس منگل کو خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی زیر صدارت تبوک شہر میں ہوا جہاں ان دنوں وہ ترقیاتی و تعمیراتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے اور تبوک کے عوام سے ملاقاتیں کرکے ان کے احوال و کوائف دریافت کرنے نیز ان کے ممکنہ مسائل حل کرانے کی غرض سے پہنچے ہوئے ہیں۔ ولیعہد ، نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان بھی اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ خادم حرمین شریفین کے ہمراہ شمالی علاقہ جات کے دورے پر پہنچے ہوئے ہیں۔ وزیر اطلاعات و نشریات ڈاکٹر عواد بن صالح العود نے کابینہ کے اجلاس کے بعد سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کو بتایا کہ کابینہ نے جمال خاشقجی کے قضیے سے متعلق تحقیقات کے نتائج کی بابت سعودی پبلک پراسیکیوشن کے بیان کا خیرمقدم کرنے والے برادر اور دوست ممالک نیز تنظیموں اور اداروں کا شکریہ ادا کیا۔ سعودی کابینہ نے خاشقجی کے انسانی مسئلے کو سیاسی مسئلہ بنانے کی کوششوں کو مسترد کردیا۔ پبلک پراسیکیوشن نے خاشقجی کا مسئلہ 11 افراد پر فرد جرم اور خاشقجی کے قتل کا حکم دینے اور اس پر عمل میں ملوث پانچ افراد کو موت کی سزا دینے کا مطالبہ کریا ہے اور اس معاملے کو عدالت کے حوالے کردیا ہے۔ کابینہ نے توجہ دلائی کہ پبلک پراسیکیوشن کا یہ اقدام انسانی جان کی سلامتی سے متعلق سعودی ریاست کی غیر متزلز ل پالیسی کا عکاس ہے۔ اجلاس کے آغاز میں شاہ سلمان نے امیر کویت کے نام اپنے پیغام کے مضمون اور عراقی صدر کے ساتھ اپنے مذاکرات کے نتائج سے بھی ارکان کابینہ کو آگاہ کیا۔ کابینہ نے سعودی وزیر داخلہ کو ویت نام کے ساتھ امن و سلامتی کے شعبہ میں تعاون کے معاہدے کا اختیار تفویض کیا جبکہ سویڈن کی وزارت خارجہ کے ساتھ سیاسی مشاورت کی مفاہمتی یادداشت کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے جبوتی کے ساتھ فضائی نقل و حمل کے معاہدے کی بھی منظوری جاری کردی۔ کابینہ نے وزارت آباد کاری کو متعلقہ اداروں کے ساتھ ربط و ضبط پیدا کرکے آن لائن کرایہ معاہدوں کے اندراج ، مکانات کے مالکان کو ماہانہ کرائے کا طریقہ اپنانے اور کرائے کی رقم ©"سداد " کے ذریعے جمع کرانے کی ہدایت دے دی۔