Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جیل میں سختی تو ہوگی،شہباز شریف

اسلام آباد ... قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہاہے کہ جیل میں سختیاں تو برداشت کرنی ہوں گی۔ پیر کو اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کےلئے ایوان پہنچے ۔ اس سوال پر کہ میاں صاحب کیا جیل میں سختی ہوتی ہے؟ شہبازشریف نے جواب دیا کہ جیل ہے وہاں سختی تو ہوتی ہے۔ جیل میں سختیاں تو برداشت کرنی ہونگی۔ اس سوال پر کہ کیا آپ کو طبی سہولتیں مل رہی ہیں؟ اپوزیشن لیڈر نے جواب دیا کہ طبی سہولتوں کی فراہمی او طبی معائنہ میرا حق ہے البتہ طبی سہولتوں کی فراہمی میں تاخیر کی جاتی ہے۔دریں اثناء احتساب عدالت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا ایک روزہ راہداری ریمانڈر منظور کرلیا۔ سپرنٹنڈنٹ جیل کی جانب سے پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ کے توسط سے احتساب عدالت میں شہباز شریف کو اسلام آباد لے جانے سے متعلق تحریری درخواست جمع کرائی گئی ۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیاکہ قومی اسمبلی اجلاس کے لئے شہباز شریف کو اسلام آباد لے جانا ہے۔ ضروری کارروائی کی اجازت دی جائے۔احتساب عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کی درخواست منظور کرتے ہوئے شہباز شریف کا ایک دن کا راہداری ریمانڈ دے دیا۔ اسلام آباد میں قائم منسٹر انکلیو میں قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی رہائش کو سب جیل قرار دے دیا گیا۔ 

شیئر: