لکھنؤ ۔۔۔ وارنسی میں یکم سے اب تک ہر دن فضائی انڈیکس 350 پی ایم کے پار رہا یعنی ہوا میں آلودگی کا لیول نہایت خراب ہے۔ صورت حال اس لئے بھی افسوسناک ہے کیونکہ شہر میں آلودگی لیول کان پور کے مساوی بنا ہوا ہے۔ فضائی آلودگی بڑھنے سے انگنت بیماریاں شروع ہورہی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوا میں کاربن مونو آکسائڈ زیادہ ہونے پر برین پر برا اثر پڑتا ہے۔ بی پی کے مریضوں کو برین اسٹروک کا خطرہ بڑھ جاتاہے۔ نائٹروجن آکسائڈ کی زیادتی سے سانس سے متعلق پریشانی بڑھ رہی ہے۔ ہوا میں ملے زہریلے ذرّے گلے میں جاکر کھانسی پیدا کررہے ہیں۔ سلفر، کاربن ڈائی آکسائڈ پھیپھڑے کمزور کررہا ہے۔ آلودگی سے مرض روکنے والی صلاحیت کمزور ہورہی ہے۔ آلودگی سے بال جھڑنے کی شکایات بڑھ رہی ہے۔ آنکھوں کی الرجی والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ بی پی بڑھنے سے ہارٹ سے متعلق بیماری کا خطرہ بڑھ رہا ہے ۔ ناک، کان اور گلے میں متعدی کی شکایت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ایمرجنسی حالت سے بچنے کیلئے یہ کاریں صبح شام باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال کریں جام والے علاقوں میں جانے سے بچیں۔ ڈیزل، پٹرول والی گاڑیوں کے زیادہ استعمال کے بجائے سائیکل کو توجہ دیں۔ انڈور پیوری فائر کااستعمال کرنا مفید ہوسکتا ہے ۔