ٹی ٹوئنٹی میں بنگلہ دیشی امپائر کا نوبال کا فیصلہ غلط تھا
ڈھاکا: ویسٹ انڈیز کے خلاف تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ کے دوران غلط نو بال دینے والے بنگلہ دیشی امپائر تنویر احمد نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں نیا ہوں اور تجربہ نہ ہونے سے نو بال کا غلط فیصلہ کیا جو میری غلطی تھی۔ اس تنازع سے میچ 10منٹ تک رکا رہا۔ ویسٹ انڈین کپتان نے تھرڈ امپائر کے سامنے احتجاج ریکارڈ کرانے کے بعد دوبارہ کھیل شروع ہونے دیا تھا ۔ان کا کہنا تھا کہ امپائرنگ کی شکایت نہیں کر رہا لیکن ایسی غلطی کا بھی کوئی جواز نہیں ۔یاد ر ہے کہ ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کے درمیان سیریز کے تیسرے اور فیصلہ کن میچ کے دوران امپائر تنویر احمد کا فیصلہ تنازع کا باعث بنا۔191 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بنگلہ دیش کی بیٹنگ جاری تھی۔ چوتھے اوور کی آخری گیند پر امپائر نے نو بال دیدی ۔ مہمان ٹیم کے کپتان کارلوس بریتھ ویٹ تھرڈ امپائر کے پاس گراونڈ سے باہر چلے گئے۔ اس طرح میچ تقریباً 10منٹ تک روکنا پڑا۔ امپائر تنویر احمد نے اسی اوور کی پہلی گیند بھی نو بال قرار دی تھی۔ دونوں نو بالز پر ملنے والی فری ہٹ پر بنگلہ دیشی بیٹسمین نے چھکے لگائے۔ ویسٹ انڈین کپتان نے امپائر کے فیصلے کی شکایت کی اور کہا کہ بڑی اسکرین پر بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ نو بال نہیں تاہم تھرڈ امپائر نے بھی امپائر کے فیصلے کی تائید کی۔بنگلہ دیشی امپائر تنویر احمد نے کہا کہ بطور امپائر ان کا ماضی اچھا ہے اور نو بال کی ان کی غلطی تھی۔ انٹرنیشنل میچ کا زیادہ تجربہ نہ ہو نے سے وہ بولر کے قدم درست انداز میں چیک نہیں کر سکے۔غلطی ہرایک سے ہو سکتی ہے اور میں بھی غلطی پر تھا تاہم اس سے مہمان ٹیم اور شائقین کو جو تکلیف ہوئی اس پر معذرت خواہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ جب بولر گیند پھینکنے کیلئے تیزی سے چھلانگ لگاتا ہے تو اس موقع پر اس کے قدموں اور کریز کی لائن کو چیک کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔بنگلہ دیشی امپائر تنویر احمد بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں اوپنر تمیم اقبال کے ساتھ جھڑپ کے بعد میچ چھوڑ کر میدان سے واک آوٹ بھی کر چکے ہیں۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوزاسپورٹس"جوائن کریں