فنڈز کے بغیر کھلاڑیوں سے کارکردگی کی توقع فضول ہے، سابق سیکریٹری ہاکی فیڈریشن
لاہور: پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری و سابق اولمپیئن شہباز احمد سینیئر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ہاکی ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی نے فیڈریشن کے اہم عہدیدار کو مستعفی ہونے پر مجبور کیا۔سیکریٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن نے اپنا استعفیٰ فیڈریشن کے صدر کو بھجوادیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ فنڈز نہ ہونے کے باعث فیڈریشن میں غیر یقینی کی صورتحال رہتی ہے۔ شہباز کا کہنا تھا کہ اگر حکومت اور وزارت بین الصوبائی رابطہ کے پاس قومی کھیل کے لیے وقت نہیں تو میرے پاس بھی وقت نہیں۔قومی کھیل ہاکی کے لیے ہمارے ہاس کوئی اثاثہ یا فنڈز کا باضابطہ نظام موجود نہیں اور نہ ہی ہاکی کا بنیادی ڈھانچہ ہے، جس دن سے فیڈریشن میں آیا بار بار کہا کہ اس طرح ہاکی نہیں چل سکتی اور اس حوالے سے بار بار حکومت اور متعلقہ وزارت کو صورتحال سے آگاہ کرتا رہا لیکن کچھ نہ ہوا ، قومی کھیل کے ساتھ روا رکھے جانے والے یہ سلوک بے حد افسوسناک ہے ۔سابق سیکریٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن نے کہا کہ ہاکی کی موجودہ صورتحال برداشت سے باہر ہو چکی ہے، نامساعد حالات کے باوجود بہتری کے لئے پوری کوشش کرتا رہا لیکن کوئی سہولت نہیں دی گئی جبکہ ٹیم کی خراب کارکردگی پر پوچھ گچھ ہوتی رہی اور رزلٹ کا پوچھا جاتا ہے۔ موجودہ حالات میںانقلابی اقدامات اور حکومتی مدد کے بغیر ہاکی ٹھیک نہیں ہو سکتی، وزارت بین الصوبائی رابطہ نے ہم سے ایک فیصد بھی تعاون نہیں کیا۔ مالی معاملات کا ذکر کرتے ہوئے ان کہنا تھا کہ ہند میں ہاکی فیڈریشن کا سالانہ بجٹ ایک ارب سے زائد ہے اور ہمیں بمشکل 35 لاکھ روپے سالانہ گرانٹ ملتی ہے۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوزاسپورٹس"جوائن کریں