غداری اور بے ایمانی حوثیوں کی پہچان
سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار”عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
حوثیوں نے غداری اور بے ایمانی کو اپنی پہچان بنالیا۔ جب سے حوثیوں نے اہل فارس کو اپنا قائد بنایا ہے تب سے انکی خصوصیات بھی اپنا لی ہیں۔ انہیں قم کے مدرسوں اور درسگاہوں میں عربوں کے خلاف نفرت و عداوت کا سبق پڑھایا گیا ہے۔ ایرانی انہیں مختلف عنوانوں سے عربو ںکے خلاف تیار کررہے ہیں اور یہ سادہ لوحی میں ایرانیوں کے ایسے مقاصد اور اہداف کی تکمیل کا آلہ کار بن گئے ہیں جن کا اظہار ایرانی انکے سامنے نہیں کرتے۔
حوثیوں کا رہنما قم کی درسگاہ سے عربوں کی پیٹھ میں گھونپنے والے خنجر لیکر یمن واپس لوٹا ہے۔ حوثی رہنما حسن نصر اللہ کے نقش قدم پر چل رہا ہے۔ حسن نصر اللہ ہوں یا حوثیوں کا رہنما ان میں سے کسی کو بھی عہد و پیمان کی کوئی قدر نہیں۔ انکے یہاں مردانہ شان کوئی معنی نہیں رکھتی۔ وہ امن پسندوں کے ساتھ غداری کو اپنا وتیرہ بنائے ہوئے ہیں۔ وہ خواتین ، بچوں اور بوڑھوں کا شکار کرکے خوشی محسوس کرتے ہیں۔ بھولے ہوئے ہیں کہ جلد ہی انہیں اپنی کاشت کا پھل کھانا ہوگا۔ سعودی عرب کے زیر قیادت عرب اتحاد یمن کی آئینی حکومت کی تائید و حمایت میں لگا ہوا ہے۔ اب عرب اتحاد کی افواج کے صبر کا پیمانہ لبریز ہونے لگا ہے۔ حوثیوں کی غداریوں، بد عہدیوں، عہد شکنیوں ، معاہدوں کو پس پشت ڈالنے کے وتیرے سے عرب اتحادی الجھنے لگے ہیں۔ آنے والے ایام حوثیوں اور انکے ایرانی پشت بانوں کے تعلق کا قلع قمع کردیں گے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭