پاکستانی بیٹسمینوں کی خراب تکنیک کے ذمہ دار گرانٹ فلاور نہیں
جوہانسبرگ: پاکستانی ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کو ٹیم کی بیٹنگ لائن کی ناکامی کا الزام دینا زیادتی ہوگا ، یہ پاکستانی بیٹسمینوں کی خراب تکنیک ہے جو جنوبی افریقہ میں اس شکست کا سبب بنی۔ مکی آرتھر کا کہنا تھا کہ بیٹنگ کے حوالے سے یہ صورتحال ہر ایشیائی ٹیم کی ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہاں کسی ایشیائی ٹیم کو ابھی تک سیریز جیتے کا موقع نہیں مل سکا۔ مکی آرتھر کے مطابق ہمارے بیٹسمینوں کی ناکامی کی بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنی کوتاہیوں کا تجزیہ نہیں کرتے ، جنوبی افریقہ میں ایشیائی بیٹسمین ہمیشہ گیند کی لیگ سائڈ پر رہتے ہیں اور یوں باونسر یا شاٹ پچ گیند کا شکار ہو کر وکٹ گنوا دیتے ہیں جبکہ یہاں ہمیشہ گیند کی آف سائڈ پر رہنا بہتر ہوتا ہے اور اسکور بھی بنتا ہے ۔ ہم نے اسی تکنیک کے تحت گیم پلان بھی بنایا لیکن اس پر ابھی بہت کام کرنا ہوگا کیونکہ ہمارے بیٹسمین نفسیاتی طور پر اس تکنیک پر پوری طرح عمل نہیں کر پاتے۔ مکی آرتھر نے بابر اعظم، اسد شفیق اور شان مسعود کی بیٹنگ کو سراہا لیکن کارکردگی میںعدم تسلسل کو تشویشناک قرار دیا۔ اظہر علی کے بارے میں سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اظہر علی اچھا کھلاڑی ہے لیکن خراب فارم کا شکار ہے اور اس کے ساتھ بھی ان وکٹوں پر خراب بیٹنگ تکنیک کا مسئلہ موجود رہا اور وہ اپنی تکنیک درست نہیں کر پایا جس کی وجہ سے وہ6اننگز میں4مرتبہ ایک ہی انداز میں آوٹ ہوا ۔ اس نے خود بھی اپنی اس کوتاہی کا اعتراف کیا ہے اور امید ہے کہ کاونٹی کرکٹ کے دوران وہ اس پر قابو پا نے کی کوشش کرے گا۔ کوچ کے مطابق اب پاکستان نے اگلی ٹیسٹ سیریز ستمبر میں کھیلنی ہے اور اتنا وقت ہے کہ ٹیم اور کھلاڑی اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ کر ان سے چھٹکارا پا سکیں گے۔
کھیلوں کی مزید خبریں اور تجزیئے پڑھنے کیلئے واٹس ایپ گروپ"اردو نیوزاسپورٹس"جوائن کریں