Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی اور بس

سعودی عرب سے شائع ہونے والے اخبار ”عکاظ“ کا اداریہ نذر قارئین ہے
کنگ عبدالعزیز قومی مکالمہ مرکز کا پروگرام نجران میں شروع کردیا گیا۔سعودی شہریوں نے اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ انہوں نے بانی مملکت شاہ عبدالعزیز اور انکے شہ سواروں کی قربانیوں کے تاریخی کارناموں کے تناظر میں وطن عزیزکی نمائندگی کا اہتمام کیا۔ 
سعودی عوام کے فخر کیلئے اتنا کافی ہے کہ وہ 20ویں صدی کے عظیم الشان تاریخی اتحاد و سالمیت کی علمبردار ریاست کے فرزند ہیں۔ یہ ریاست خطے میں ایسے ماحول میں قائم ہوئی جبکہ یہاں خانہ جنگیاں چل رہی تھیں اور طوائف الملوکی کے باعث ایک ریاست کے قائدین دوسری ریاست کے حکمرانوں کے گلے کاٹ رہے تھے۔ سعودیوں نے مستقبل پر نظر رکھ کر اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے اپنے صحراﺅں کو عظیم شہروں میں تبدیل کیا۔ انہوں نے اپنی ہوشمند قیادت کی بدولت اپنے آپ کو عصر حاضر کا نقیب بنایا ۔ 
سعودیوں نے قومی اتحاد کا مظاہرہ کرکے اپنے درمیان تفرقہ و انتشار کی ہر کوشش کا قلع قمع کردیا۔ تمام سعودی عوام ملک کی تعمیر و ترقی کا حصہ بنے۔ گورنر نجران شہزادہ جلوی بن عبدالعزیز نے بجا طور پر کہا کہ ہم سب ایک ہیں۔ تفرقہ و انتشار کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے رہیں گے۔ کسی بھی مبلغ کو تفرقے کے دوزخ کے دروازے کھولنے کی اجازت نہیں دینگے۔ اجرتیوں کو انتشار پھیلانے سے روکا جائیگا۔ ہمارا دین ایک ہے۔ سارے عربوں کے طور طریقے ایک ہیں۔ ہم پوری دنیا پر یہ ثابت کردیں گے کہ تاریخ عظیم لوگ ہی رقم کرتے ہیں اور وفادار شہری اپنے بزرگوں کی تاریخ کے محافظ ہوتے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
 
 

شیئر: